دنیا

بھارت: ’ماؤ باغیوں‘ کے حملے میں 15 پولیس اہلکار ہلاک

واقعہ مغربی ریاست مہاراشٹر کے ضلع میں پیش آیا، جہاں دیسی ساختہ نصب بم سے گاڑی کو اڑا دیا گیا، رپورٹ

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں مبینہ طور پر بائیں بازو کے باغیوں نے بارودی سرنگ کے دھماکے میں 15 بھارتی پولیس اہلکاروں اور ایک ڈرائیور کو ہلاک کردیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر کے ضلع گچیرولی میں پیش آیا۔

ادھر بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ’مہاراشٹر میں ماؤ نواز باغیوں سے متاثرہ ضلع گچیرولی میں پولیس گاڑی کو پہلے سے نصب دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد سے اڑایا گیا‘۔

مزید پڑھیں: بھارت: ماؤ باغیوں کے حملے میں بی جے پی کا رکن اسمبلی محافظوں سمیت ہلاک

پولیس افسر شیلیش بلکاوادے کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ماؤ باغیوں نے گچیرولی ضلع کے کرکھیدا میں زیر تعمیر سڑک پر 25 گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ سڑک کے ساتھ کھڑی ان گاڑیوں کو مٹی کا تیل اور ڈیزل کے ذریعے آگ لگائی گئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ماؤ باغیوں کی جانب سے کیا گیا آج کا حملہ ایسے وقت میں ہوا جب مہاراشٹر اپنا یوم تاسیس منارہا ہے۔

اس دھماکے پر بھارتی وزیر اعظم نریند مودی نے بھی افسوس کا اظہار کیا اور اس حملے کو ’سفاکانہ‘ قرار دیا اور کہا کہ ’اس طرح کے پرتشدد واقعے کے قصورواروں کو نہیں چھوڑا جائے گا‘۔

خیال رہے کہ 9 اپریل کو ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دنتے واڑہ میں ماؤ باغیوں کے حملے میں بی جے پی کے رکن اسمبلی اور 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جھڑپوں میں 8 نکسل باغی، 2 پولیس اہلکار ہلاک

اس کے علاوہ کچھ ہفتوں قبل گچیرولی میں پولنگ اسٹیشن کے قریب بھی دیسی ساختہ بم دھماکا کیا گیا تاہم اس میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔

ماؤ نواز باغی جو ’نکسل‘ کہلائے جاتے ہیں وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ریاست سے لڑ رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ان لوگوں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں جنہیں ایشیا کی تیسری بڑی معیشت میں پیچھے چھوڑ دیا گیا۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گزشتہ برس اسی علاقے گچیرولی میں 37 ماؤ نواز باغیوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ بھارت میں عام انتخابات کا سلسلہ جاری ہے، جو 11 اپریل سے 19 مئی تک جاری رہے گا، ان انتخابات کے 4 مراحل مکمل ہوگئے ہیں جبکہ نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا۔