لائف اسٹائل

ہمایوں سعید کی لکس ایوارڈز کی حمایت

لکس ایوارڈز کی نامزدگیوں کے اعلان کے فوری بعد ہی اس پر تنقید شروع ہوگئی تھی اور متعدد شخصیات نے اس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

رواں برس 30 مارچ کو لکس ایوارڈز کی جانب سے نامزدگیوں کے اعلان کے فوری بعد ہی اس پر تنقید شروع ہوگئی تھی۔

ابتدائی طور پر اداکار محسن عباس حیدر موسیقار شانی ارشد اور پروڈیوسر عبداللہ سیجا سمیت دیگر شخصیات نے 18 ویں ایوارڈز کی نامزدگیوں میں کچھ شخصیات کو نظر انداز کرنے پر جیوری کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

تاہم بعد ازاں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شخصیات کو لکس ایوارڈز کے لیے نامزد کیے جانے پر متعدد شخصیات نے ایوارڈ کے بائیکاٹ کا اعلان کرنا شروع کیا۔

متعدد شوبز شخصیات اور خصوصی طور پر ایوارڈز کے لیے نامزد ہونے والی خواتین نے ایوارڈز سےعلحیدگی کے اعلانات شروع کردیے، جن کا خیال تھا کہ ایوارڈ کے لیے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شخص کو نامزد کرنے پر وہ اس ایوارڈ کا حصہ نہیں بننا چاہتیں۔

سب سے پہلے اداکارہ و ماڈل ایمان سلیمان 31 مارچ کو اس ایوارڈز کی نامزدگی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد بائیکاٹ کرنے والوں میں فیشن برانڈز، اداکار و ہدایت کار بھی شامل ہوگئے۔

گلوکارہ میشا شفیع نےبھی ایوارڈ میں اپنی نامزدگی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اب اداکار ہمایوں سعید نے لکس ایوارڈز کی حمایت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے نئے اور ابھرتے فنکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے بہترین پلیٹ فارم قرار دیا ہے۔

ہمایوں سعید نے ابتدائی طور پربھی لکس ایوارڈز کی نامزدگیوں پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘ اور ساتھ اداکار احمد علی بٹ کو نامزد کیا گیا ہے اور انہیں نامزد نہیں کیا گیا، تاہم انہیں نامزدگیوں پر کوئی اعتراض نہیں۔

لیکن اب شوبز شخصیات، میوزیکل بینڈز و فیشن ہاؤسز کی جانب سے لکس ایوارڈز کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد انہوں نے لکس ایوارڈز کی حمایت کی ہے۔

ہمایوں سعید نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے لکس ایوارڈز کو پاکستانی شوبز و فیشن انڈسٹری کا واحد پلیٹ فام قرار دیا جو گزشتہ 2 دہائیوں سے ملک کے نئے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

ہمایوں سعید نے کسی بائیکاٹ کرنے والی شخصیات کا نام لکھے یا حوالہ دیے بغیر لکھا کہ لکس ایوارڈز کی نامزدگیوں پر اعتراضات اور تنازع شروع کرتے وقت اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیےکہ یہ ہی واحد پلیٹ فام ہے جو 2 دہائیوں سے پاکستان کے ٹیلنٹ کو سامنے لاکر اس کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں بائیکاٹ کرنے والی شخصیات کے حوالے سےبھی کچھ نہیں لکھا، تاہم انہوں نے لکس ایوارڈز کو شوبز انڈسٹری، نئے اور ابھرتے اداکاروں کے لیے واحد اور اچھا پلیٹ فام قرار دیا۔