لائف اسٹائل

اسکارلٹ جانسن کا سیاست میں انٹری کا عندیہ

ڈیموکریٹک پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، معاشرے اور مقامی لوگوں کے مسائل حل کرنے کا بہترین ذریعہ سیاست ہے، اداکارہ

آنے والی میگا بجٹ سپر ہیرو فلم ’اوینجر: اینڈ گیم‘ میں ’بلیک وڈو‘ کے طور پر دکھائی دینے والی اداکارہ اسکارلٹ جانسن نے آئندہ برس ہونے والے امریکی انتخابات پر بات کرتے ہوئے سیاست میں انٹری کا عندیہ دیا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی معروف ہولی وڈ اداکارہ نے سیاست پر بات کی ہو اور انہوں نے سیاست میں انٹری کا عندیہ دیا ہو۔

تاہم اسکارلٹ جانسن سیاست میں انٹری کے حوالے سے دوسروں سے اس لیے بھی مختلف ہیں کہ انہوں نے صدارتی سیاست میں نہیں بلکہ مقامی سیاست میں آنے کا عندیہ دیا ہے۔

34 سالہ اسکارلٹ جانسن نے سیاست مین انٹری دینے کا عندیہ دیتے ہوئے بتایا کہ عین ممکن ہے کہ وہ مستقبل قریب میں مقامی سیاست میں حصہ لیں۔

’فاکس نیوز‘ کے مطابق شوبز ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں اسکارلٹ جانسن نے نہ صرف اپنے فلمی کیریئر پر بات کی بلکہ انہوں نے پہلی بار سیاست پر بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ وہ مستقبل قریب میں سیاست میں آ سکتی ہیں۔

اسکارلٹ جانسن نے انٹرویو کے دوران امریکی جماعت ’ڈیموکریٹک‘ کے سیاسی طور پر کمزور ہونے اور آئندہ برس ہونے والے انتخابات میں اس پارٹی کے صدارتی عہدیدار کے حوالے سے بھی بات کی۔

مستقبل قریب میں مقامی سیاست میں انٹری دے سکتی ہوں، اداکارہ—فائل فوٹو: ورائٹی

جب اداکارہ سے سیاست میں انٹری اور صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینہ مستقبل بعید میں ہوسکتا ہے، تاہم مستقبل قریب میں یہ ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

ساتھ ہی اداکارہ نے وضاحت کی کہ ان کے مطابق علاقائی سطح پر اور معاشرے میں حقیقی معنوں میں تبدیلی لانے میں مقامی سیاست کا کردار اہم ہوتا ہے اور یہ عین ممکن ہے کہ وہ مستقبل قریب میں مقامی سیاست میں انٹری دیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسکارلٹ جانسن کی فلم ‘بلیک وڈو’ کیلئے 70 ڈائریکٹرز کے انٹرویو

اداکارہ نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اگرچہ فوری طور پر انہیں ایسی کوئی پیش کش نہیں اور نہ ہی ان کا کوئی ارادہ ہے، تاہم اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پیش کش یا موقع ملنے پر وہ مستقبل قریب میں مقامی سیاست میں انٹری دیں۔

اسکارلٹ جانسن اداکاری کے باعث متعدد ایوارڈز جیت چکی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

اسکارلٹ جانسن نے آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تاحال ڈیموکریٹک پارٹی کا کوئی واضح امیدوار سمجھ نہیں آ رہا اور اس لیے تاحال انہوں نے ووٹ کے لیے کسی کو منتخب نہیں کیا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا اس وقت ڈیموکریٹک پارٹی کمزور پڑ چکی ہے اور وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

مزید پڑھیں: ٹام کروز اور اسکارلٹ جانسن کے درمیان ’عارضی تعلقات‘؟

واضح رہے کہ اسکارلٹ جانسن نے 2016 کے انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کی سپورٹ کی تھی اور وہ اسی پارٹی کی جانب سیاسی طور پر مائل ہیں۔

امریکا میں آئندہ صدارتی انتخابات نومبر 2020 میں ہونے ہیں اور اس بار ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے سابق نائب امریکی صدر جوبائیڈن بھی حصہ لیں گے۔

اداکارہ نے فوری طور پر صدارتی سیاست میں آنے کے امکان کو مسترد کیا—فوٹو: انسٹاگرام