آلو کی فصل لگانے پر ’پیپسی کولا‘ نے کسانوں پر مقدمہ کردیا
ملٹی نیشنل مشروب کمپنی ’پیپسی کولا‘ نے آلو کی خاص قسم کی فصل لگانے پر 4 بھارتی کسانوں پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے خلاف کروڑوں روپے کے ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔
’پیپسی‘ اور ’لیز‘ چپس بنانے والی ملٹی نیشنل کمپنی کے مطابق بھارتی کسانوں نے ’آلو‘ کی خاص قسم کو اگاکر کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کی۔
پیپسی کولا کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھارتی کسانوں کی جانب سے کاشت کی گئی ’آلو‘ کی خاص قسم کے کاپی رائٹس لے رکھے تھے اور اس ’آلو‘ کو کوئی اور کاشت نہیں کر سکتا۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق پیپسی کولا نے رواں ماہ کے آغاز میں ہی بھارتی ریاست گجرات کے 4 کسانوں پر ’آلو‘ کی خاص قسم کی فصل کرنے پر عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
ملٹی نیشنل کمپنی نے گجرات کے چاروں مقامی کسانوں پر ہرجانے کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیاہے کہ کسانوں کی جانب سے ’آلو‘ کی خاص قسم کی فصل کرنے سے کمپنی کو نقصان پہنچا۔
ملٹی نیشنل کمپنی نے ہر ایک کسان پرایک کروڑ 5 لاکھ بھارتی روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے تمام کسانوں پر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہے۔
کمپنی نے اگرچہ مقدمے کی درخواست میں کسانوں کی جانب سے ’آلو‘ کی خاص قسم کی فصل کرنے پر نقصان کی بات کی ہے، تاہم کمپنی نے واضح نہیں کیا کہ اسے کیسے اور کتنا نقصان پہنچا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مقامی کسانوں نے ’آلو‘ کی جس قسم کی فصل کی وہ ’لیز‘ چپس میں استعمال کی جاتی ہے اور کمپنی کے پاس اس قسم کے کاپی رائٹس موجود ہیں اور اس کی فصل کوئی اور نہیں کرسکتا۔
دوسری جانب ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے مقامی کسانوں پر مقدمہ دائر کرنے کے بعد کسانوں کی تنظیمیں اور مقامی کسان بھی عالمی کمپنیوں کے خلاف اٹھ کھڑےہوئے ہیں۔
مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر بھارت کے کسانوں کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے انڈیا میں آنے سے نقصان پہنچا ہے اور وہ ان کی معاشی بدحالی کا سبب بن رہی ہیں۔
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے۔
’پیپسی کولا‘ کا شمار دنیا کی بڑی مشروب اور فوڈ چین کمپنیوں میں ہوتا ہے، اس کمپنی کی ’لیز’ نامی چپس بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے۔