سری لنکا کے چرچ اور ہوٹلز میں بم دھماکے، 290 افراد ہلاک
سری لنکا میں ایسٹر کی تقریبات کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلز میں 8 بم دھماکوں کے نتیجے میں 290 افراد ہلاک اور 500 زخمی ہوگئے
خبررساں اداروں کے مطابق سری لنکا کے 4 ہوٹلوں اور 3 مسیحی عبادت گاہوں پر 8 دھماکے ہوئے۔
پولیس کے مطابق دارالحکومت کے ایک چرچ اور متعدد ہوٹلز میں دھماکے ہوئے جبکہ کولمبو کے مضافات میں قائم 2 مسیحی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
دہشت گردوں کے حملوں کا نشانہ کولمبو میں قائم چرچ 'سینٹ انتھونی شرائن'، نیگومبو کا 'سینٹ سیبسٹیرین چرچ' اور باتیکالوا میں قائم 'زیون چرچ' تھے۔
اس کے علاوہ جن ہوٹلز کو نشانہ بنایا گیا ان میں کنامن گارڈ، شانگری-لا، کنگس بری اور ٹروپوٹیکل ان شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 32 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں امریکی، برطانوی اور نیدر لینڈز کے شہری شامل ہیں۔
ملک میں مختصر وقت کے لیے کرفیو فانذ کردیا گیا جبکہ عارضی طور پر سوشل میڈیا پر پابندی عائد کردی گئی۔
سری لنکا کے صدر نے میتھری پالا سری سینا نے اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں حملوں سے دھچکا لگا ہے اور ساتھ ہی عوام کو صبر کرنے کی تلقین بھی کی۔
دوسری جانب دھماکوں کے بعد سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرم سنگھے نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سری لنکا میں ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں 4 پاکستانی بھی زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والے پاکستانیوں میں 3 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا۔