دنیا

بھارت: الیکشن کمیشن نے مودی پر بنی ویب سیریز روک دی

کوئی بھی ایسا مواد جس سے یکساں مواقع فراہم نہ ہوں، کو انتخابات کے مکمل ہونے تک شائع نہیں کیا جانا چاہیے، الیکشن کمیشن

بھارتی انتخابات کے نگراں نے بولی وڈ کی فلم اور وزیر اعظم کی جماعت کے ٹی وی چینلز پر پابندی کے بعد پروڈیوسرز کو نریندر مودی پر بنی ویب سیریز روکنے کے احکامات جاری کردیے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی دوسری بڑی آبادی والے ملک میں انتخابات منعقد کرانے اور اس کی نگرانی کرنے والے خودمختار ادارے بھارتی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آن لائن ویب سیریز قواعد کی خلاف ورزی ہے۔

بھارتی الیکشن کے قواعد کے مطابق ووٹنگ کے وقت کے دوران مہم یا پروپگینڈا کے حوالے سے کسی بھی مواد کے شائع کیے جانے کی اجازت نہیں۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی پر سوانح حیات نہیں کامیڈی فلم بننی چاہیے، ارمیلا

اس کے علاوہ کسی بھی سیاسی تشہیر کو بھی الیکشن کمیشن سے منظور کرانا پڑتا ہے تاکہ تمام اخراجات کا احتساب ہوسکے۔

بھارت کے 6 ہفتوں پر مشتمل ووٹنگ کے عمل کا آغاز 11 اپریل کو ہوا اور یہ 19 مئی تک جاری رہے گا جس کے نتائج 23 مئی کو آنے کی امید کی جارہی ہے۔

آن لائن ویب سیریز کی اسٹریمنگ روکتے ہوئے الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایسا مواد جس سے یکساں مواقع فراہم نہ ہوں کو انتخابات کے مکمل ہونے تک شائع نہیں کیا جانا چاہیے۔

نریندر مودی کے بچپن سے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے وزیر اعظم بننے تک کے سوانح حیات پر بننے والے ویب سیریز ’مودی: جرنی آف اے کامن مین‘ کو ایروس ناؤ نے پروڈیوس کیا۔

قبل ازیں رواں ماہ الیکشن کمیشن نے مودی پر بننے والی فلم پر ووٹنگ کا عمل ختم ہونے تک پابندی عائد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی تنقید کے بعد نریندر مودی پر بنی فلم کی نمائش مؤخر

چند روز بعد ہی کمیشن نے 24 گھنٹے نریندر مودی اور ان کی جماعت کے رہنماؤں کی ریلیوں، تقاریر، گانے دکھانے والے نامو ٹی وی پر پابندی عائد کی تھی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نامو ٹی وی کو اپنا تمام مواد منظوری کے لیے جمع کرانا ہوگا۔

68 سالہ ہندو قوم پرست نریندر مودی دوبارہ حکومت بنانے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن، جس پر غیر موثر ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، میں مارچ میں مہمات کے آغاز پر شکایتوں کی بھرمار کی گئی۔

گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے سیاسی رہنماؤں کی انتخابی خلاف ورزیوں کے حوالے سے شکایات پر بروقت اقدامات کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔