ہزار گنجی دھماکا: ’وزیر اعظم شہدا کے ورثاء سے تعزیت کرنے جائیں گے‘
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ ہفتے ہونے والے ہزار گنجی خود کش دھماکے میں شہید افراد کے ورثاء سے تعزیت کرنے جائیں گے۔
بنی گالہ میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم آئندہ روز ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کرنے اور ہزارگنجی واقعے کے متاثرین کے اہلخانہ سے تعزیت کرنے کوئٹہ جائیں گے۔
حال ہی میں تعینات ہونے والی معاون خصوصی نے پہلی مرتبہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وزیر توانائی عمر ایوب خان کو وزیر پیٹرولیم کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: سبزی منڈی میں خودکش حملہ، 20 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ حال ہی میں کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں سے قبل یہ قلمدان غلام سرور خان کے پاس تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت کے فیصلوں کو عوام کی توقعات کے مطابق بنانا وزیر اعظم کی ترجیحات میں سر فہرست ہے‘۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ’مختلف وزراء کو عوام کو رمضان المبارک میں سہولیات دینے کے لیے متعدد اہداف دیے گئے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: اسد عمر کا استعفیٰ منظور، حفیظ شیخ مشیر خزانہ تعینات، نوٹیفکیشن جاری
ان کا کہنا تھا کہ ’وزارت خزانہ کی ٹیم کو وزیر اعظم کے نظریے اور ترجیحات پر مبنی پالیسیاں بنانے کی ہدایت کی گئی ہے‘۔
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے پاکستان کے مسائل حل کرنے میں حکومت کی مدد کرنے پر زور دیا تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ ’اگر اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی مصالحت کی کوششوں کو اس کی کمزوری سمجھی تو اس سے خرابیاں پیدا ہوں گی‘۔
خیال رہے کہ بنی گالہ میں وزیر اعظم کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شرکت نہیں کی تھی۔
مزید پڑھیں: فواد چوہدری سمیت کئی وزرا کے قلمدان تبدیل
ان کی غیر حاضری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ’یہ کابینہ کا اجلاس نہیں بلکہ ترجمانوں کا اجلاس تھا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’فواد چوہدری ترجمان کمیٹی کے رکن ہیں تاہم انہوں نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ وہ اسلام آباد میں نہیں ہیں اور لاہور جارہے ہیں، وہ اگلے اجلاس کا حصہ ہوں گے‘۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ’میڈیا انڈسٹری کو درپیش بحران کے حوالے سے تحفظات درست ہیں اور ہم آپ کی مخالفت کے بجائے آپ کو ساتھ رکھیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب ہم ایک دوسرے کو ساتھ رکھنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں تو مشاورت ہوتی ہے، ہم کچھ سنتے ہیں، کچھ کہتے ہیں اور صورتحال بہتر ہوتی ہے، آپ کی بہتری ہمارے ایجنڈا کا حصہ ہے‘۔