بھارت: پولیس نے مسلمان نوجوان کے جسم پر ’اوم‘ کا نشان بناکر ہندو قرار دے دیا
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں موجود بدنام زمانہ ’تہاڑ‘ جیل انتظامیہ کی جانب سے مسلمان قیدی کے جسم پر ہندوؤں کے مذہبی نشان ’اوم‘بنانے سمیت انہیں ہندو قرار دیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
’تہاڑ‘ جیل کو بھارت کا سب سے محفوظ ترین اور آئیڈیل جیل بھی مانا جاتا ہے، جہاں کئی ہائی پروفائیل قیدیوں کو بھی رکھا جاتا ہے۔
تاہم اس جیل میں ہائی پروفائیل قیدیوں سمیت عام قیدیوں اور خصوصی طور پر اقلیتی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کے ساتھ نامناسب رویے کی شکایات سامنے آتی رہتی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ کے مطابق جیل میں قید مسلمان قیدی شبیر نے دہلی کی مقامی کڑکڑڈوما کورٹ میں جیل سپرنٹنڈٹ کے خلاف شکایت کی۔
شبیر نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں بتایا کہ جیل انتطامیہ نے ان کے ساتھ وحشت ناک سلوک کرتے ہوئے نہ صرف ان کے جسم پر ہندوؤں کا مذہبی نشان ’اوم‘ بنانے بلکہ از خود انہیں ہندو بھی قرار دے دیا گیا۔