سپریم کورٹ نے 5 برسوں میں 78 فیصد مقدمات میں سزائے موت ختم کی، رپورٹ
عدالت نے غیرمعتبر گواہی،جبری یاواپس لیےگئے بیانات،ناکافی یا مسخ شدہ شواہدکو سزائے موت ختم کرنےکیلئے بنیادی وجہ قرار دیا۔
اسلام آباد: برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم نے وزارت قانون و انصاف کو جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں میں سپریم کورٹ نے 78 فیصد مقدمات میں سزائے موت کو ختم کیا۔
وفاقی دارالحکومت میں ڈاؤٹی اسٹریٹ چیمبر میں کرمنل لا بیرسٹر ٹموتھی مولونے اور این جی او کی ریپریو ڈائریکٹر مایا فوا نے وزیر قانون بیرسٹر فرغ نسیم سے ملاقات کی اور رپورٹ پیش کی، اس دوران وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں: قتل کا ملزم 10 سال بعد بری، چیف جسٹس کا قانونی سقم پر اظہار برہمی
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2010 سے 2018 کے درمیان 310 رپورٹ کیے گئے سزائے موت کے کیسز میں سے 78 فیصد کے فیصلوں کو ختم کرتے ہوئے ان میں بریت، سزا کو کم کرنے یا نظرثانی کا حکم دیا۔