پاکستان

پی ٹی آئی رہنماؤں کی اسد عمر سے ان کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست

اسد عمر جتنا جلدی ہوسکے کسی نہ کسی وزارت کے ساتھ کابینہ کا حصہ بن جائیں، علی حیدر زیدی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وزرا اور رہنما مستعفی وزیر اسد عمر کو واپس وفاقی کابینہ میں دیکھنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی اور عمران خان کی کابینہ کے اہم رکن اسد عمر نے وزیر خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تاہم اسد عمر کی حمایت میں پارٹی کے دیگر رہنما اور اراکین اسمبلی بھی کھل کر سامنے آئے اور انہیں کابینہ میں واپس شامل ہونے کا مشورہ دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسد عمر قابل ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ ارکان کی نئی فہرست جاری، اسد عمر اور عامر کیانی وزیر برقرار

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے کے بہت ضروری ہے کہ اسد عمر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور جتنا جلدی ہوسکے کسی نہ کسی وزارت کے ساتھ کابینہ کا حصہ بن جائیں۔

دوسری جانب بیرون ملک مقیم پاکستانی کے امور سے متعلق وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری بھی اسد عمر کے حق میں سامنے آگئے۔ انہوں نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان اور تحریک انصاف کے لیے پرخلوص امید رکھتا ہوں آپ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے اور کابینہ کا حصہ رہیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک موڑ پر ہے جبکہ کابینہ کو آپ کی اشد ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی اسد عمر کے کام اور ان کی قابلیت کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسد عمر نے باوقار انداز میں کابینہ کو خیرباد کہا ہے جیسا کہ وہ کابینہ اور پارٹی میں باوقار رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر نے 'غیر ضروری' وقت پر استعفیٰ دیا، تاجر برادری

انہوں نے کہا کہ چاہے آپ مجھ سے اتفاق کریں یا نہ کریں لیکن اسد عمر کے پاس اپنے کام کا مقصد اس میں ایمانداری پہلے بھی موجود ہوتی تھی اور اب بھی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے مزید کہا کہ میں سیاسی کے نشیب و فراز سے بالا تر ہوکر سابق وزیر خزانہ کو اپنا دوست سمجھنے پر خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں۔

وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ نوجوانان عثمان ڈار نے اسد عمر کی حکومت کے لیے خدمات کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں بہتری کے لیے ان کی انتھک محنت، رہنمائی اور کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔