پاکستان

جعلی اکاؤنٹس کیس: زرداری کے ساتھی اقبال خان نوری کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اقبال خان نوری نے 2 بینکوں سے 1.5 ارب روپے کا قرضہ لیا جو بدعنوانی کے باعث بتدریج بڑھ کر 3.5 ارب تک پہنچ گیا، نیب

احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزم سابق صدر آصف زرداری کی پارک لین کمپنی کے ساتھ کام کرنے والی نجی کمپنی کے ڈائریکٹر اقبال خان نوری کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزم اقبال خان نوری کو گرفتاری کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا اور 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

نیب حکام کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم جس نجی کمپنی کا ڈائریکٹر ہے وہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث ہے اور آصف زرداری کی پارک لین کمپنی کے لیے کام کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم نیشنل بینک اور ایک نجی بینک سے 1.5 ارب روپے کا قرض حاصل کیا جس میں غیر قانونی طریقوں اور کرپشن کے پیسوں سے ساڑھے تین ارب روپے تک کا اضافہ کیا۔

اقبال خان نوری کے وکیل نے عدات میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے فون کال پر بلا کر ان کے موکل کو گرفتار کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اقبال خان نوری دل کے عارضے میں مبتلا ہیں انہیں اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دے دی۔