پاکستان

وزیراعظم کے پہلے دورۂ ایران کی تاریخ 3 ماہ بعد مقرر

وزیر اعظم کو جنوری میں ایران کا دورہ کرنا تھا جسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر آخری لمحات میں ملتوی کردیا گیا تھا، رپورٹ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان رواں ماہ کی 21 تاریخ کو 2 روزہ دورے پر ہمسایہ ملک ایران جائیں گے۔

دفتر خارجہ سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ’اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب حسن روحانی کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان 21 اور 22 اپریل 2019 کو ایران کا سرکاری دورہ کریں گے‘۔

بیان کے مطابق منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم کو طے شدہ شیڈول کے مطابق رواں برس جنوری میں ایران کا دورہ کرنا تھا، جسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر آخری لمحات میں ملتوی کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’وزیرِاعظم عمران خان کا دورہ چین، پاکستان کے لیے مثبت رہا‘

جس کے بعد گزشتہ کئی روز سے ملکی ذرائع ابلاغ میں دورہ ایران کی تاریخوں کے حوالے سے مختلف رپورٹس گردش کررہی تھی تاہم بے یقینی کی یہ کیفیت دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے بعد دور ہوگئی۔

دفتر خارجہ کہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات ’عوام کے درمیان مضبوط روابط اور قریبی تاریخی و ثقافتی حوالوں سے ایک دوسرے سے منسلک ہیں‘۔

خیال رہے کہ دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات کے درمیان سرحد پر سیکیورٹی کی صورتحال کے باعث کبھی کبھی تلخی بھی آجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: دباؤ میں کھیلنا آتا ہے، ملک کو مشکل وقت سے نکالیں گے، وزیر اعظم

تاہم نومبر 2017 میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ ایران سے ان تعلقات میں خوشگوار دور کا آغاز ہوا لیکن وہ بھی زیادہ عرصے تک جاری نہ رہ سکا۔

اس سلسلے میں ایک سفارتی ذریعے نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ ایران کے ایجنڈے میں سرحدی سلامتی کی صورتحال کا معاملہ سب سے اہم رہے گا۔


یہ خبر 16 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔