کوئٹہ دھماکا: ہلاکتوں کے خلاف ہزارہ برادری کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری
کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں دھماکے اور اس میں 20 افراد کی ہلاکت کے خلاف ہزارہ برادری کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا۔
بلوچستان اور کوئٹہ میں شدید بارشوں کے باوجود ہزارہ برادری کے افراد دھرنا ختم کرنے پر راضی نہیں اور متاثرہ خاندانوں کا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت، نیشنل ایکشن پلان پر موثر طریقے سے عملدرآمد اور شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: سبزی منڈی میں خودکش حملہ، 20 افراد جاں بحق
ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ہزار گنجی سبزی منڈی میں خودکش حملہ کرنے والوں کے جسمانی اعضا ڈی این اے کے لیے بجھوا دیے گئے ہیں اور حملہ آور کی شناخت کے لیے نادرا سے بھی مدد لی جائے گی جبکہ جائے وقوع کی جیوفینسنگ بھی کی جارہی ہے۔
مظاہرین اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو مرکزی ہائی وے سے ملانے والے مغربی بائی پاس کو ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں لگا کر بند کیا اور علاقے میں کیمپس قائم کر لیے۔
ہزار گنجی میں جمعہ کو ہونے والے خود کش دھماکے میں ہزارہ برادری کے 7 افراد سمیت کم از کم 20 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے تھے اور تحریک طالبان پاکستان کے قاری حسین گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔