پاکستان

لندن پولیس کی الطاف حسین کی تقریر سے متعلق سندھ پولیس کے حکام سے تفتیش

22 اگست 2016 کی تقریر کی تفتیش کیلئے میٹروپولیٹن پولیس اسلام آباد آئی تھی، جہاں واقعے کے گواہوں سے سوالات کیے گئے۔

راولپنڈی: برطانیہ کی میٹرو پولیٹن پولیس کی 12 رکنی ٹیم نے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کی 2016 کی تقریر کی تحقیقات کے سلسلے میں سندھ پولیس کے حکام سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی ونگ میں سوالات کیے۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی انسداد دہشت گردی کمانڈ (ایس او 15) کی ٹیم نے ثبوت کے حصول اور تحقیقات کے لیے بیچز کی صورت میں موجود سندھ پولیس کے حکام سے تفتیش کی۔

واضح رہے کہ برطانوی افسران کی ٹیم اتوار کو وفاقی دارالحکومت پہنچی تھی اور اس میں خواتین افسر بھی شامل تھی۔

مزید پڑھیں: الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ

اس معاملے میں اہم گواہ تصور کیے جانے والے سندھ پولیس کے 6 افسران/حکام پیر سے اسلام آباد میں موجود تھے۔

برطانوی تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہونے کے لیے اسلام آباد بلائے گئے پولیس حکام میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی کراچی میں تعینات سب انسپکٹر عبدالغفار، ایس ایس پی انویسٹی گیشن جنوبی 1 کراچی انسپکٹر حمید خان، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) صدر کنور آصف، اسٹیشن ہاؤس افسر صدر انسپکٹر پیر شبیر حید، صدر پولیس کے کانسٹیبل راؤ راشد اور پولیس اسٹیشن آرٹلری میدان کے کانسٹیبل قمر زمان شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کے خلاف منی لانڈنگ کا مقدمہ

ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹروپولیٹن پولیس الطاف حسین کی 22 اگست 2016 کی اس تقریر کی تفتیش کر رہی ہے،جس سے عوام مشتعل ہوئے تھے اور علاقے میں میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیا تھا۔

الطاف حسین کی تقریر کی وجہ سے مبینہ طور پر تشدد کو بڑھاوا ملا اور پولیس افسران پر تشدد سمیت گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔


یہ خبر 12 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی