دنیا

سعودی عرب کا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کے امریکی فیصلے کا خیر مقدم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ریاستی ادارے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا تھا۔

سعودی عرب نے امریکا کی جانب سے ایران کی پاسداران انقلاب کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق شاہی خاندان کی قیادت میں سعودی عرب کی جانب سے ایران پر اس کے اور دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ ایران اور سعودی عرب کئی برسوں سے پراکسی جنگ بھی لڑرہے ہیں، جس میں دونوں شام اور یمن میں جاری تنازع میں ایک دوسرے کے مخالفین کی پشت پناہی کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا نے ایرانی ’پاسداران انقلاب‘ کو دہشت گرد قرار دے دیا

ادھر سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے نے وزارت خارجہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 'امریکی فیصلہ ریاست کے اس مطالبے کی ترجمانی کرتا ہے جس میں بین الاقوامی برادری سے کہا گیا تھا کہ ایران کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت کو روکنا ضروری ہے'۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ریاستی ادارے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا تھا۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ 'یہ مثالی اقدام اس حقیقت کو تسلیم کرتا ہے کہ صرف ایران دہشت گردی کو فروغ نہیں دے رہا بلکہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔'

اس اعلان کے بعد امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے تمام بینکوں اور کاروباری افراد کو پاسداران انقلاب سے تعلقات کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا گیا تو امریکا کو جواب دیں گے'

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا۔

پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے ساتھ ساتھ اس پر پابندیاں بھی عائد کی گئیں، جن کے تحت ایرانی مسلح فوج کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔

اس کے ساتھ ہی امریکی شہریوں پر پاسداران انقلاب کے ساتھ کاروبار کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی۔