پاکستان

بار بار بولنے سے جھوٹ سچ نہیں بن جاتا، پاکستان کا بھارت کو جواب

بھارت کی جانب سے پاکستانی ایف 16 طیارے کو مار گرانے کے دعوے کو پاکستان نے ایک مرتبہ پھر مسترد کردیا۔

بھارت کی جانب سے پاکستانی ایف 16 طیارے کو مار گرانے کے دعوے کو پاکستان نے ایک مرتبہ پھر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹ چاہے کتنی ہی مرتبہ کیوں نہ بولا جائے لیکن اس سے جھوٹا دعویٰ سچ نہیں بن جاتا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی دعوؤں کے جواب میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بار بار بولنے سے جھوٹ سچ نہیں بن جاتا، بھارت نے جھوٹے دعوے کیے اور اپنے دعوؤں کو سچ ثابت کرنے کے لیے دنیا کے سامنے کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: ’بھارت نیا منصوبہ بنارہا ہے، 16سے20اپریل کے درمیان جارحیت کا امکان ہے‘

وہ بھارتی فضائیہ کے سربراہ کی جانب سے نئی دہلی میں کی گئی نیوز کانفرنس کا جواب دے رہے تھے جس میں بھارتی ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے فروری میں پاکستان کا جنگی طیارہ گرانے کے خودساختہ ’ناقابل تردید‘ ثبوت پیش کیے تھے۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ فروری میں ہونے والی جھڑپ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو پہنچنے والے نقصان پر پاکستان نے اپنے ہونٹ سی لیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خاموشی کو نظرانداز نہ کیا جائے، ہم نے اپنے سچ کے شادیانے نہیں بجائے، سچ یہ ہے کہ پاکستان نے بھارت کے دو طیارے گرائے اور ہر کسی نے بھارتی طیاروں کا ملبہ دیکھا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی جریدے فارن پالیسی میگزین نے بھی بھارت کی جانب سے پاکستانی طیارہ مار گرانے کے دعوے کو مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ایئر فورس کی دراندازی کی کوشش، پاک فضائیہ کا بروقت ردِ عمل

حال ہی میں میگزین کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوتا نظر آتا ہے کہ دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان فروری میں ہونے والی فضائی لڑائی میں ان کے ایک لڑاکا پائلٹ نے پاکستانی ایف16 طیارہ گرا دیا تھا۔

فارن پالیسی میگزین کی جانب سے اس انکشاف کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بھی جھوٹے دعوؤں پر بھارتی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ سچ کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے اور یہ سب سے بہتر پالیسی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کا ماننا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جنگی جنون اور پاکستانی طیارہ گرانے کے جھوٹے دعوؤں کے ذریعے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'مودی کی حکومت پھر آئی تو پاک بھارت کشیدگی بڑھ جائے گی'

تاہم پاکستان کے ساتھ امریکی دعوے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ نے پیر کو ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا لیکن وہ اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارت نے اپنے پیش کردہ ثبوتوں کو ’ناقابل تردید ثبوت‘ قرار دیا اور کہا کہ فروری میں کشمیر کے علاقے میں فضائی لڑائی کے دوران انہوں نے پاکستانی جنگی طیارہ گرا دیا تھا۔

پاکستان سے فضائی لڑائی کے دوران بھارت اپنے مگ21 طیارے سے محروم ہو گیا تھا اور پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا تھا تاہم پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو واپس کردیا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ کچھ کم ہو گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف 16 طیارہ گرانے کا بھارتی جھوٹ بےنقاب: پاک فوج ثبوت سامنے لے آئی

تاہم اس کے بعد سے بھارت یہ دعویٰ کرتا رہا کہ اس نے پاکستان کا ایف 16طیارہ مار گرایا تھا جس کا ملبہ آزاد کشمیر میں گرا تھا تاہم اسلام آباد نے نئی دہلی کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا۔

بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران بھارت کی جانب سے جمع کیے گئے ثبوت پڑھ کر سنائے اور ریڈار کی تصاویر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستانی طیارے کو مار گرایا گیا اور وہ تباہ ہو گیا۔

آر جی کے کپور نے پہلے سے تیار شدہ بیان پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ 27فروری 2019 کو فضائی لڑائی کے دوران 2 طیارے تباہ ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کے پاس ناصرف اس بات کے ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ اس دن ایف16 طیار استعمال ہوا بلکہ بھارتی طیارے نے اسے مار بھی گرایا۔

بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مزید معتبر معلومات اور ثبوت ان کے اس دعوے کی تصدیق کرتے ہیں لیکن سیکیورٹی خدشات کے سبب انہیں منظر عام پر نہیں لایا جا رہا۔

خیال رہے کہ فارن پالیسی میگزین نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے 2 امریکی دفاعی حکام کا حوالہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں پاکستان کے ایف 16 طیاروں کی تعداد کا جائزہ لیا اور ان میں سے کوئی بھی غائب نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج

میگزین نے ایک اور عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان نے ان حکام کو بلا کر طیارے گننے کی دعوت دی تھی۔

یہ فضائی لڑائی اس وقت ہوئی تھی جب اس واقعے سے ایک دن قبل بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

بھارت کی جانب سے حملہ مقبوضہ کشمیر میں کیے گئے خود کش حملے کے جواب میں کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے اور بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا۔


یہ خبر 9اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔