ایک سیب روز کھانا کیوں ضروری ہے؟

کہا جاتا ہے کہ ایک سیب روزانہ کھانے کی عادت ڈاکٹر کو دور رکھتی ہے جس کو طبی سائنس کافی حد تک درست بھی مانتی ہے۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ آخر ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور کیسے رکھ سکتا ہے؟
درحقیقت یہ ایک جادوئی پھل ہے جو اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامنز، فائبر اور دیگر غذائی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جس کی دنیا بھر میں ساڑھے 7 ہزار سے زائد اقسام دستیاب ہیں۔
یہ پھل صحت کے لیے ہی فائدہ مند نہیں بلکہ اس کے ساتھ مٹھاس کی خواہش کو بھی پوری کرتا ہے جبکہ پیٹ کو بھرنے میں میں بھی مدد دیتا ہے۔
تو جانیں کہ سیب کو روزانہ کھانا آپ کو کس حد تک فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
جسم سے زہریلے مواد کا اخراج
سیب میں فلیونوئڈز اور نباتاتی کیمیکلز ہوتے ہیں جو کہ انتہائی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس ہیں جو جسم میں گردش کرنے والے خطرناک فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں، یہ فری ریڈیکلز خلیات، ڈی این اے اور ان کے افعال کے لیے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔
جسمانی توانائی بڑھائے
سیب میں موجود مٹھاس جسم کو گلوکوز اور دیگر اجزا فراہم کرتی ہے جس سے جسمانی توانائی میں فوری اضافہ ہوتا ہے۔ بھوک محسوس ہونے یا بلڈشوگر لیول کم ہونے پر سامنے آنے والے مسائل پر ایک سیب کھالینا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
خون کی کمی دور کرے
سیب میں آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو خون یں ہیموگلوبن کی سطح بڑھا کر خون کی کمی یا انیمیا کا علاج کرتا ہے، یہ پھل نہ صرف خون کے سرخ خلیات کو ریگولیٹ کرتا ہے بلکہ اعضا تک آکسیجن کی مناسب فراہمی کو بھی یقینی بنانے میں مدد دیتا ہے۔
جسمانی مدافعت بڑھائے
سیب میں موجود وٹامن سی، اینٹی آکسائیڈنٹس اور پروٹین جسم کی امراض اور انفیکشن کے خلاف لڑنے یا ان پر قابو پانے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں۔ اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جسمانی مدافعتی نظام کو طاقتور بناکر جسم کا قدرتی دفاع بناتے ہیں۔
فالج اور ہارٹ اٹیک سے تحفظ
آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ ایک کیلا یا ایک سیب خون کی شریانوں کی پیچیدگیوں سے لاحق ہونے والے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ سے موت کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم کردیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ان پھلوں میں پوٹاشیم، فائبر، اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر اجزاءشامل ہوتے ہیں تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ ان مہلک امراض کی روک تھام کیسے کرتے ہیں۔
دمہ کا خطرہ کم ہوتا ہے
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ سیب کے جوس کو پینے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں دمہ کے دورے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس جوس میں موجود نباتاتی کیمیکلز اور پولی فینولز دمہ ، سانس کے مسائل پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں جبکہ پھیپھڑوں کے افعال بہتر کرتے ہیں۔
معدے کی صحت درست رکھے
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ روزانہ سیب کھانا معدے کے امراض سے بچنے کے لیے موثر ثابت ہوسکتا ہے جس کی وجہ اس پھل میں غذائی فائبر کی موجودگی ہے۔ سیب پیٹ کی صفائی اور زہریلے مواد کے اخراج کا کام بھی کرتا ہے جس سے آنتوں کے افعال معمول کے مطابق کام کرتے ہیں جبکہ قبض، ہیضے اور دیگر پیٹ کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
الزائمر سے بچائے
ایک تحقیق میں چوہوں پر کی جانے والی آزمائش سے معلوم ہوا کہ سیب کھانے کی عادت معمول بنانے سے الزائمر امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے، سیب کے جوس میں موجود فلیونوئڈز دماغ کے نقصان زدہ خلیات کی مرمت کرتے ہیں، جس سے الزائمر امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بینائی کے لیے بھی فائدہ مند
سیب میں وٹامن اے کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی کمزوری کا خطرہ کم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ موتیہ سے بھی تحفظ ملتا ہے۔ وٹامن اے اچھی بینائی کے لیے لازمی جز ہے تو سیب کھانا اس حوالے سے بھی فائدہ مند ہے۔
جسمانی وزن میں کمی میں مددگار
بلڈ شوگر کنٹرول کرے
کینسر
پتے کی پتھری سے بچائے
چمکتے دانت
بالوں کی نشوونما
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔