جسمانی وزن میں کمی میں مددگار
فائبر سے بھرپور ہونے کے باعث سیب کھانے سے پیٹ دیر تک بھرا رہتا ہے اور اس طرح بے وقت کھانے کی خواہش پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اس پھل میں چربی نہیں ہوتی ہے بلکہ یہ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، یہ ان افراد کے لیے بہترین پھل ہے جو جسمانی وزن میں کمی کے خواہشمند ہیں۔
بلڈ شوگر کنٹرول کرے
سیب ذیابیطس کے مریضوں کے لیے چند بہترین پھلوں میں سے ایک مانا جاتا ہے اور ہر صبح نہار منہ ایک سیب کھانا ذیابیطس ٹائپ 2 کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 29 فیصد تک کم کرسکتا ہے، اس میں موجود فائبر دوران خون میں شکر کے اخراج کی رفتار سست کرکے انسولین کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے جس سے بلڈشوگر لیول معمول پر رکھنا ممکن ہوجاتا ہے۔
کینسر
اٹلی کی پریوگیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ ایک سیب کھانا پھیپھڑوں، آنتوں، منہ، غذائی نالی اور بریسٹ کینسر کا خطرہ کم کردیتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ سیب کھانے سے پھیپھڑوں میں رسولی کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ بریسٹ کینسر کا امکان بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ محققین کے خیال میں اس کی وجہ سیب میں موجود کیمیائی مرکب اور مالیکیولز ہوسکتے ہیں جو مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم کردیتے ہیں۔
پتے کی پتھری سے بچائے
پتے میں پتھری کا مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب بائل میں کولیسٹرول کی سطح بہت زیادہ ہوجائے جو کہ جسم کر پتھری کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے فائبر سے بھرپور غذا بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہے جو کہ جسمانی وزن اور کولیسٹرول لیول کو کنٹرول کرتی ہے، جیسے اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ سیب بھی فائبر سے بھرپور پھل ہے جس سے یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔
چمکتے دانت
اس پھل کو چبانا منہ میں لعاب دہن کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے دانتوں کی فرسودگی کا خطرہ کم ہوتا ہے، یہ پھل آپ کو ڈینٹیسٹ کے پاس جانے سے روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔اسی طرح آدھا چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ایک گلاس پانی میں ملائیں اور اس سلوشن سے دانتوں کو روز برش کرنے سے پہلے صاف کریں، بہت جلد دانتوں سے ٹارٹر کے داغ بھی صاف ہوجائیں گے۔
بالوں کی نشوونما
سیب ان پھلوں میں سے ایک ہے جو کہ بالوں کی نشوونما کو بہتر کرتے ہیں، اس میں موجود بائیوٹین بالوں کی قدرتی نشوونما کو حرکت میں لاتے ہیں خصوصاً ایسے افراد جو بال گرنے یا گنج پن سے پریشان ہوں، انہیں بائیوٹین کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔