پاکستان

سندھ: رینجرز اختیارات میں توسیع منظور، سمری وفاقی حکومت کو ارسال

رینجرز کو کراچی سمیت پورے صوبے میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 4(2) کے تحت3 ماہ کیلئےاختیارات دیے جاتے ہیں۔

کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں پاکستان رینجرز (سندھ) کے خصوصی اختیارات میں مزید 90 روز کی توسیع کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو سمری ارسال کردی۔

سندھ رینجرز کو کراچی سمیت پورے صوبے میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 4 (2) کے تحت 90 روز کے لیے خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے وفاقی وزیرِ داخلہ کو سندھ حکومت کی جانب سے سمری بھی ارسال کردی گئی ہے۔

مذکورہ توسیع ملنے کے بعد پاکستان رینجرز (سندھ) کو 6 اپریل سے لے کر 4 جولائی تک خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: جناح کورٹس سے رینجرز ہیڈکوارٹرز کی منتقلی کیلئے فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ

خیال رہے کہ رینجرز اختیارات میں توسیع کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا جب ایک روز قبل برطانوی نشریاتی ادارے بی بی بی سے نے ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ پاک-بھارت کشیدگی کی وجہ سے سندھ رینجرز کو واپس سرحد پر بھیج دیا گیا ہے۔

اس خبر کے شائع ہونے کے بعد سندھ رینجرز نے اس کی تردید کی اور اس خبر کو حقائق کے منافی قرار دیا تھا۔

پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ رینجرز کے دستے کراچی اور اندرون سندھ میں بدستور اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

رینجرز کا کہنا تھا کہ اہم تنصیبات، غیر ملکی سفارتخانوں اور دیگر علاقوں میں سندھ رینجرز کے دستے بدستور سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور ان کے فرائض میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: 'دشمن کی زبان بولنے والے اپنا قبلہ درست کرلیں'

دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے بھی خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسی ہفتے رینجرز سندھ کے خصوصی اختیارات میں توسیع کی سمری کی منظوری دی ہے۔

خیال رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاک۔بھارت کشیدگی کے بعد سندھ میں سیکیورٹی پر تعینات رینجرز اہلکاروں کو ہٹاکر سرحد پر بھیج دیا گیا ہے اور ان کی جگہ پولیس کے کمانڈوز کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔