پاکستان

مسلم لیگ (ن) کا ’معاشی بحران‘ پر حکومت مخالف مظاہروں میں شامل ہونے کا اعلان

معیشت کا ہر حصہ حکومت کے کنٹرول سے باہر ہوگیا، وزرا کے پاس معیشت کی سمجھ بوجھ نہیں ہے، مفتاح اسمٰعیل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے اعلان کیا کہ ان کی جماعت ملک میں معاشی بحران اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے خلاف ہونے والے ہر احتجاج اور تحریک کی حمایت کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ملک میں معیشت اور مہنگائی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ آئندہ بجٹ میں خسارے کی شرح ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ رواں مالی سال کے اختتام تک خسارہ ممکنہ طور پر 2 ہزار 500 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت ملکی مسائل کا حل نکالنے کے بجائے لوگوں کے لیے مزید پریشانیاں کھڑی کر رہی ہے' اور دعویٰ کیا کہ ’ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے‘۔

مزید پڑھیں: ‘مسلم لیگ (ن) غلط اعداد وشمار پیش کرکے انتشار مت پھیلائے‘

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت ماضی میں قرض لے کر معیشت چلانے پر مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہے تاہم اب خود اقتدار میں آنے کے بعد بینکوں سے اب تک صرف 8 ماہ کے عرصے میں 3 ہزار 5 سو ارب روپے کا قرض لے چکی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ معیشت کا ہر حصہ حکومت کے کنٹرول سے باہر ہوگیا ہے اور ان کے وزرا کے پاس معیشت کی سمجھ بوجھ نہیں ہے۔

سابق وزیرِ خزانہ نے پی ٹی آئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے انتخابی منشور میں نئی ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے، غریب گھرانوں کے لیے نئے مکانات کی تعمیر اور تعلیم کے لیے بجٹ بڑھانے کے اپنے وعدوں کو بھول رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن میں نظریاتی فرق ہے بھی یا نہیں؟

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ اب تک تحریک انصاف کا ایک بھی وعدہ سچ ثابت ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ چاہیے کم قیمت میں گھروں کی تعمیر ہو یا پھر ایک کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ، ان معاملات میں حکومتی پالیسی دکھائی نہیں دے رہی، شرح سود میں اضافے اور گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے حالات بدتر ہوجائیں گے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور بین الاقوامی اداروں کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔