دودھ پلانے والی ماؤں کو کھانے کی کن چیزوں سے احتیاط کرنی چاہیے؟
بچوں کو اگر آپ اپنا دودھ پلا رہی ہیں تو آپ کو اس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ آپ جو چند چیزیں کھا رہی ہیں ان سے آپ کا بچہ متاثر ہوسکتا ہے۔
دودھ پلانے والی ماں کی خوراک بچے کے لیے بہت ہی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ دودھ پلانے والی ماں کو چاہیے کہ وہ باقاعدگی کے ساتھ کھانا کھاتی رہیں اور صحت بخش خوراک کا استعمال کریں تاکہ نہ صرف بچے کی تمام تر غذائی ضروریات بھرپور انداز میں پوری کی جاسکیں بلکہ انہیں دودھ کی کمی کا سامنا بھی نہ ہو۔
چند موقعوں پر ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ مائیں جب مخصوص اقسام کی خوراک کا استعمال کرتی ہیں تو بچوں کو بدمزاجی اور گیس کی شکایت ہوجاتی ہے۔ اگر آپ کو لگے کہ آپ کے بچے کے ساتھ بھی ایسا ہی ہورہا ہے تو بہتر یہی ہے کہ ان مخصوص کھانوں سے کچھ عرصے کے لیے پرہیز کریں۔
مزید پڑھیے: بچوں کو ڈکار دلوانے کے 3 آسان طریقے
اس تحریر میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ دودھ پلانے والی ماؤں کو کھانے کی کن چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔
1 چاکلیٹ
چاکلیٹ تھیوبرومائن (theobromine) سے بھرپور ہوتا ہے اور جب اسے کھایا جائے تو اس کا ویسا ہی اثر ہوتا ہے جیسا کیفین کھانے پر ہوتا ہے۔ اگر آپ یہ پائیں کہ چاکلیٹ کھانے کی وجہ سے بچہ چڑچڑے پن کا شکار ہورہا ہے تو چاکلیٹ کا استعمال محدود کردیں۔ اگر ایک ماں دن میں 750 ملی گرام سے زائد تھیوبرومائن استعمال کرتی ہو اور اسے نیند سے متعلق مسائل کا بھی سامنا ہو تو بچے کے رویے میں بدمزاجی اور چڑچڑا پن دیکھا جاسکتا ہے۔
2 کافی
کافی میں کیفین کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور کیفین کی تھوڑی بہت مقدار ماں کے دودھ میں بھی شامل ہوسکتی ہے۔ ان کے جسم میں کیفین کی حد سے زیادہ موجودگی سے نیند کی کمی، بدمزاجی اور چڑچڑے پن کی شکایت ہوسکتی ہے۔
کیفین نہ تو بچے ہضم کرپاتے ہیں نہ ہی بالغ افراد۔ کیفین کی بڑی مقدار سے دودھ میں آئرن کی سطح کم ہوسکتی ہے اور یوں بچے کے ہیموگلوبن کی سطح میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
3 ترش پھل یا سٹرک فروٹس
ترش پھل وٹامن سی کا ایک سب سے زبردست ذریعہ ہیں، لیکن ان میں شامل ایسیڈک اجزا بچے کا پیٹ متاثر کرسکتے ہیں۔ بچوں کا معدہ اور آنتوں میں نظامِ انہضام ابھی ناپختہ ہوتا ہے، اور ان ایسیڈ اجزا سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، لہٰذا اس کے نتیجے میں بچے میں بدمزاجی، ڈائپر ریشز، دودھ کی الٹی و دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
مگر اس بات کا مقصد یہ نہیں کہ آپ کو اپنی خوراک میں ترش پھل کا بالکل بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ دن میں ایک گریپ فروٹ یا نارنجی کھائی جاسکتی ہے۔ لیکن اگر آپ ان کھٹے پھلوں کو بالکل بھی استعمال نہیں کرنا چاہتے تو آپ کو چاہیے کہ پپیتے، آم اور انناس جیسے وٹامن سی سے بھرپور پھلوں کا انتخاب کریں۔
4 پودینہ
پودینے کا بہت زیادہ استعمال ماں کے دودھ میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی لیے جب آپ اس قسم کی جڑی بوٹی کا استعمال کریں تو دودھ کی مقدار کا جائزہ لیں، خاص طور پر تب، جب آپ کے بچے کو دودھ کی معمول سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ جب بچے ٹھوس غذا کھانا شروع کردیتے ہیں تب دودھ بننے کے عمل کو روکنے کے لیے اکثر مائیں پودینے سے بنا قہوہ استعمال کرتی ہیں۔