لائف اسٹائل

بشریٰ انصاری کا گانے کے ذریعے امن کا پیغام

اداکارہ نے اپنی بہن کے ساتھ مل کر پاکستان اور بھارت کے درمیان رہنے والی سیاسی کشیدگی کے مسائل کو اجاگر کیا۔

ورسٹائل اداکارہ، گلوکارہ، میزبان و لکھاری بشریٰ انصاری ہمیشہ منفرد اداکاری کے ذریعے کوئی نہ کوئی خاص پیغام دینے کی کوشش کرتی ہیں۔

اسی سلسلے میں حال ہی میں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک گانا جاری کیا، جس میں وہ امن کا پیغام دیتی دکھائی دیں۔

بشریٰ انصاری کی جانب سے یوٹیوب پر جاری کیا گیا یہ پہلا گانا تھا اور ان کے چینل پر اب تک صرف یہی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

گانے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں وہ اپنی بہن عاصمہ عباس کے ساتھ پرفارمنس کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔

’ہمسائے ماں جائے‘ کے عنوان سے جاری کیے گئے گانے میں بشریٰ اور عاصمہ جہاں پرفارمنس کرتی دکھائی دے رہی ہیں وہیں انہوں نے اس میں اپنی آواز کا جادو بھی جگایا ہے۔

گانے میں عاصمہ عباس پاکستانی خاتون بنی ہیں—اسکرین شاٹ

اگرچہ گانا پنجابی زبان میں جاری کیا گیا ہے، تاہم اسے آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے۔

گانے کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان ہمیشہ رہنے والی سیاسی کشیدگی کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

گانے میں بشریٰ انصاری نے ایک بھارتی جب کہ عاصمہ عباس نے پاکستانی خاتون کا کردار ادا کیا ہے اور دونوں کو پڑوسی دکھایا گیا ہے۔

دونوں بہنوں نے کی شاندار پرفارمنس نے مداحوں کے دل جیت لیے—اسکرین شاٹ

دونوں خواتین کو پڑوسی ہونے کے ناطے دونوں ممالک میں ہونے والی کشیدگی پر باتیں کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

گانے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح دونوں ممالک کی کشیدگی سے عام عوام اور خصوصی طور پر خواتین کی زندگی کس قدر متاثر ہوتی ہے۔

دونوں خواتین کو اپنے اپنے ممالک کے پاس ایٹم بم موجود ہونے اور ان بموں سے مخلوق کے مرنے کی باتیں بھی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

گانے میں بشریٰ انصاری ہندوستانی خاتون بنی ہیں—اسکرین شاٹ

گانے میں دکھایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کا عوام ایک دوسرے سے ملنا اور ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہتا ہے تاہم وہ درمیان کھڑی رکاوٹوں اور دیواروں کی وجہ سے ایک دوسرے کے قریب نہیں آ سکتا۔

گانے کی شاعری بھی بشری انصاری کی بہن نیلم احمد بشیر نے لکھی ہے۔

گانے کی ہدایات اقبال حسین نے دی ہیں اور اب تک اسے 10 ہزار سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے۔