پاکستان

’بھٹو سے رشتہ داری اور بینظیر کا نام کب تک بیچ کر کھاتے رہیں گے؟‘

بھٹو صاحب حیات ہوتے تو وہ بھی اس پیپلز پارٹی کی کرپشن کےخلاف احتجاج مارچ کا اعلان کردیتے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی والے محض ذوالفقار علی بھٹو سے رشتہ داری اور بینظیر بھٹو کا نام کب تک بیچ کر کھاتے رہیں گے؟

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا حکومت گرانے کی تحریک چلانے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'آج بھٹو صاحب حیات ہوتے تو وہ بھی اس پیپلز پارٹی کی کرپشن کے خلاف احتجاج مارچ کا اعلان کر دیتے‘۔

انہوں نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی اگر عدالتوں کا احترام کرتی ہے تو پھر احتجاج کس کے خلاف اور کیوں کرنے کا اعلان کرتی ہے؟

مزید پڑھیں: ’اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو حکومت لات مار کر گرادیں گے‘

انہوں نے کہا کہ ’اس پیپلز پارٹی کا ذوالفقار علی بھٹو سے اتنا ہی تعلق ہے جتنا نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کا قائد اعظم محمد علی جناح کی مسلم لیگ کے ساتھ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بھٹو صاحب نے تو آپ کو کرپشن کے لیے نہیں کہا تھا پھر ان کا نام استعمال کر کے کرپشن کا حساب دینے سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟‘

انہوں نے تجویز دی کہ پیپلز پارٹی کے لیے بہتر ہوگا کہ اپنی کرپشن کے خلاف احتجاج کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب کرپشن کے نشے کے عادیوں کا علاج ہو تو وہ مزاحمت کرتے ہیں‘۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’محض بھٹو صاحب سے رشتہ داری اور بے نظیر بھٹو کا نام کب تک بیچ کر کھاتے رہیں گے؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ’تقاریر، چیخ وپکار اور دھمکیاں ان کو احتساب سے نہیں بچا سکتیں، آپ سڑکوں پر ضرور آئیں قوم آپ کا حساب خود لے گی‘۔

یہ بھی دیکھیں: آصف علی زرداری نے حکومت گرانے کے لیے صحافیوں سے مدد مانگ لی

انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے کراچی سے لاڑکانہ تک کے ٹرین مارچ کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'پہلے ہی ابو بچاؤ مارچ ناکام ہوچکا ہے اور اب عوام کی عدم دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اسے کاروان بھٹو کا نام دینے کی کوشش کی گئی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بھٹو کے نظریاتی اور سچے پیروکار کرپشن کے ساتھ چلنے کے لیے تیار نہیں‘۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں منعقدہ پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’اگر موجودہ وزیر اعظم کو رہنے دیا تو یہ ملک کو 100 سال پیچھے لے جائیں گے‘۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تیار ہوجاؤ، وقت آگیا ہے اسلام آباد کوچ کرنے کا‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آصف علی زرداری نے حکومت گرانے کے لیے صحافیوں سے مدد مانگی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’صحافی ہمارے ساتھ حکومت گرانے میں کندھا لگائیں‘۔