پاکستان

وفاقی حکومت کا نئی 'ٹیکس ایمنسٹی اسکیم' لانے کا عندیہ

ملکی و غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کیلئے اسکیم ضروری ہے، پاک بھارت کشیدگی کے باعث دفاعی بجٹ بڑھ سکتا ہے، اسد عمر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے ملکی و غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کے لیے نئی 'ٹیکس ایمنسٹی اسکیم' لانے کا عندیہ دے دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ملکی و غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی ایمنسٹی اسکیم سے 81 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تشکیل سازی کا عمل جاری ہے اور اس ضمن میں تجاویز طلب کی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایمنسٹی اسکیم کاروباری افراد کے لیے ہو گی اور بجٹ سے پہلے لائی جائے گی‘۔

وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ ’عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو اسکیم پر اعتراض نہیں ہے‘۔

اسد عمر نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے موجودہ نظام پر تحفظات ہیں جبکہ اوگرا کو پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ہی قیمتوں کے تعین کا اختیار ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا ٹیکس نادہندگان کیلئے ’ایمنسٹی اسکیم‘ کا اعلان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے مابین تنازع سے متعلق وزیر خزانہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کے سرکاری عہدے پر پابندی لگائی لیکن سانس لینے پر نہیں، اس لیے وزیراعظم عمران خان انہیں کابینہ کے کسی بھی اجلاس میں بلا سکتے ہیں۔

انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں رواں سال دفاعی بجٹ بڑھانے کا عندیہ بھی دیا۔

اسد عمر نے کہا کہ سول ملٹری ملازمین میں ٹیکس چھوٹ کے حوالے سے تفریق ختم ہونی چاہیے، جبکہ یکم جولائی سے نان فائلرز پر جائیداد خریدنے کی پابندی اٹھا لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن سے میثاق معیشت کا مسودہ تیار کر لیا جسے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں پیش کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت قومی خزانے میں 80 ارب روپے جمع

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ’مہنگائی سے متعلق پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’بےنامی اکاؤنٹس کےخلاف کارروائی شروع کی جاچکی ہے اور اس مد میں 6 افراد کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران عوامی قرضوں میں 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔