شاہ محمود قریشی حکومتی اجلاس میں جہانگیر ترین کی شرکت کے مخالف
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین سے متعلق کہا ہے کہ ان کی حکومتی اجلاس میں شرکت کو پارٹی کا کارکن ذہنی طور پر قبول نہیں کر پارہا۔
لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں اپنی جماعت کے رہنما جہانگیر خان ترین کی صلاحیتوں کا معترف ہوں اور پارٹی کے لیے ان کی بے پناہ خدمات ہیں جن کا میں اعتراف کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں ان سے کہوں گا کہ میرے بھائی جب آپ حکومتی اجلاس میں بیٹھتے ہیں تو مریم اورنگزیب کو پریس کانفرنس کا موقع ملتا ہے اور مسلم لیگ (ن) سوال اٹھاتی ہے کہ یہ توہینِ عدالت نہیں تو کیا ہے؟'
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 62 (ون) (ایف) اگر نواز شریف پر لگ جاتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ اب مسلم لیگ (ن) کے قائد پارٹی اور حکومتی عہدہ رکھنے کے اہل نہیں ہیں، اگر یہی آرٹیکل ہم پر لگ جائے تو اس کا مطلب کچھ اور ہوجائے'۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا کارکن ذہنی طور پر جہانگیر ترین کی حکومتی اجلاس میں شرکت کو قبول نہیں کر پارہا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہانگیر ترین سے درخواست ہے کہ وہ پسِ پردہ رہتے ہوئے پی ٹی آئی کی رہنمائی کریں۔
'کاش ہمیں ایسی قیادت مل جائے جو اس باصلاحیت قوم کی سمت درست کردے'
قبل ازیں لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم باصلاحیت ہے، کاش ہمیں ایسی قیادت مل جائے جو اس قوم کی سمت درست کردے، اب یہ سمت درست کرنے اور نیا پاکستان بنانے کا وقت آگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کی سوچ بدلی ہوئی ہے، آج اس ملک کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے، اس ملک کا مستقبل محفوظ ہے۔