پاکستان کی ٹیم 328 رنز کے تعاقب میں مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 307 رنز بنا کر میچ 21 رنز سے ہارگئی۔
آسٹریلیا نے 5 میچوں کی ایک روزہ سیریز کے آخری میچ میں عثمان خواجہ اور میکسویل کی شان دار بلے بازی کی بدولت پاکستان کو 21 رنز سے شکست دے کر سیریز میں کلین سوئپ کردیا۔
دبئی میں کھیلے گئے سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا لیکن آسٹریلیا کے بلے بازوں نے اس فیصلے کو غلط ثابت کرتے ہوئے شان دار کارکردگی دکھائی۔
آسٹریلیا کو میچ میں عثمان خواجہ اور کپتان ایرون فنچ نے بہترین آغاز فراہم کیا، آسٹریلیا کا پہلا کھلاڑی 134 رنز پر آؤٹ ہوا۔
آسٹریلیا کے آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی عثمان خواجہ تھے جنہوں نے 111 گیندوں پر 98 رنز بنائے اور عثمان شنواری کی گیند پر یاسر شاہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کو سیریز میں 0-4 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے— فوٹو: اے ایف پی
شان مارش نے 68 گیندوں پر 61 رنز بنائے اور 274 کے مجموعے پر آؤٹ ہوگئے جس کے بعد مارکس اسٹوئنس 7 گیندوں پر 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
میکس ویل نے آخری ون ڈے میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے 33 گیندوں پر 70 رنز بنائے ، جس میں 10 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے لیکن وہ جنید خان کی گیند کا شکار ہوگئے۔
پیٹر ہینڈزکومب 5 گیندوں پر 8 رنز بناسکے جب ایلکس کیری صفر رنز پر ہی جنید خان کی گیند پر ہی پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کی جانب سے جنید خان نے 3 اور عثمان شنواری نے 4 وکٹ حاصل کیں۔
آسٹریلیا کے 328 رنز کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم آغاز سے مشکلات کا شکار دکھائی دی اور گزشتہ میچ میں ڈبیو سنچری کرنے والے عابد علی اپنے دوسرے میچ میں کھاتہ کھولے بغیر واپس لوٹ گئے۔
شان مسعود اور حارث سہیل نے دوسری وکٹ میں ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے 108 رنز کی زبردست شراکت کی تاہم شان مسعود نصف سنچری مکمل ہوتے ہی زیمپا کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
حارث سہیل نے شان دار بلے بازی کو جاری رکھا لیکن سیریز میں دو سنچریاں بنانے والے محمد رضوان صرف 12 رنز بنا کر ان کا ساتھ دے پائے لیکن تیسری وکٹ میں عمر اکمل کے ساتھ مل کر 102 رنز کی شراکت قائم کی اور اسکور کو 238 رنز رنز تک پہنچایا۔
عمر اکمل 43 رنز بنا کر ناتھن لائیون کی وکٹ بنے جس کے بعد صرف دو رنز کے اضافے سے حارث سہیل بھی پر آوٹ ہوگئے۔
حارث سہیل نے 11 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 130 رنز کی اننگز کھیلی، سعد علی 4 رنز بنا کر آوٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور 255 رنز تھا۔
کپتان عماد وسیم نے ٹیم کو سیریز میں پہلی جیت دلوانے کی بڑی کوشش کی جس کے لیے یاسر شاہ نے 11 کا ساتھ دیا اور 49 ویں اوور میں آوٹ ہوگئے۔
پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 307 رنز بنا لیے۔
عماد وسیم نے آؤٹ ہوئے بغیر 50 رنز بنائے جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
آسٹریلیا کی جانب سے جیسن بہرن ڈروف نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔
گلین میکسویل کو میچ اور ایرون فنچ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ شعیب ملک بدستور انجری کا شکار ہیں لہٰذا ان کی جگہ عماد وسیم ہی قیادت کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
پاکستان نے میچ کے لیے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے نوجوان محمد حسنین کی جگہ محمد عباس کو ٹیم کا حصہ بنایا۔
آسٹریلیا نے بھی اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور نیتھن کاؤلٹر نائیل کی جگہ جیسن بہرن ڈروف ٹیم کا حصہ بنے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
پاکستان: عماد وسیم (کپتان)، شان مسعود، امام الحق، عمر اکمل، حارث سہیل، محمد رضوان، جنید خان،محمد عباس، عثمان خان شنواری، یاسر شاہ
آسٹریلیا: ایرون فنچ(کپتان)، عثمان خواجہ، شان مارش، پیٹر ہینڈزکومب، مارکس اسٹوئنس، گلین میکس ویل، ایلکس کیری، پیٹ کمنز، جیسن بہرن ڈروف، نیتھن لایون، ایڈم زیمپا