پاکستان

عابد علی کی ڈیبیو ون ڈے میں پاکستان کیلئے ریکارڈ سنچری

عابد علی نےپاکستان کی ایک روزہ کرکٹ تاریخ میں اپنے پہلے میچ میں سب سے زیادہ 112رنز بنائے، سلیم الہٰی نے102رنز بنائے تھے۔

عابد علی نے پاکستان کے لیے اپنے کیریئر کے پہلے ون ڈے میچ میں آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف نہ صرف سنچری بلکہ اپنے پہلے میچ میں ملکی تاریخ کی طویل ترین اننگز کھیلنے والے بلے باز کا اعزاز بھی حاصل کرلیا۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم مسلسل شکستوں کے بعد دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں چوتھے میچ کے لیے اتری تو عابد علی ایک گم نام بلے باز تھے، لیکن جب ہدف کے تعاقب میں مرد بحران کا کردار ادا کرتے ہوئے سنچری بنائی تو وہ اسٹار بن چکے تھے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے فوری طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عابد علی کو مبارک باد دی۔

ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری کرنے والے بلے بازوں میں عابد علی کا نمبر 15 ہے جبکہ پاکستان کے لیے یہ کارنامہ انجام دینے والے بلے بازوں میں تیسرا نمبر ہے۔

پاکستان کے لیے سب سے پہلے ڈیبیو میچ میں سنچری کرنے کا اعزاز سلیم الہٰی نے 29 ستمبر 1995 کو سری لنکا کے خلاف جناح اسٹیڈیم گجرانوالا میں حاصل کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عابد علی کی ریکارڈ ڈیبیو سنچری کے باوجود پاکستان کو مسلسل چوتھی شکست

سلیم الہٰی نے اپنے پہلے ایک روزہ میچ میں ناقابل شکست 102 رنز بنائے تھے اور پاکستان نے یہ میچ جیت لیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے دوسری ڈیبیو سنچری نوجوان بلے باز امام الحق نے 18 اکتوبر 2017 کو ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف بنائی تھی اور وہ 100 رنز مکمل کرتے ہی آؤٹ ہوگئے تھے، تاہم پاکستان نے اس میچ میں فتح حاصل کی تھی۔

عابد علی نے آسٹریلیا جیسی عالمی چمپیئن ٹیم کے خلاف نہ صرف اپنے کیریئر کی پہلی سنچری بنائی بلکہ ایک مشکل وقت میں ٹیم کی بیٹنگ کو سنبھالا اور ڈیبیو میچ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بنا دیا۔

عابد علی کی 112 رنز کی تاریخی اننگز میں 9 چوکے شامل تھے اور انہوں نے 119 گیندوں کا سامنا کیا۔

خیال رہے کہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں اپنے پہلے میچ میں طویل ترین اننگز کھیلنے کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے سابق عظیم بلے باز ڈیسمنڈ ہائنیس کا ہے جنہوں نے 22 فروری 1978 کو آسٹریلیا کے خلاف سینٹ جونز انٹیگا میں 148 رنز بنائے تھے۔

اولین ایک روزہ میچ میں طویل اننگز کھیلنے والوں میں تیسرا نمبر مشترکہ طور پر جنوبی افریقہ کے کولن انگرام اور ہانگ کانگ کے مارک چیپمین کے پاس ہے جنہوں نے 124 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

کولن انگرام نے زمبابوے کے خلاف 20 اکتوبر 2011 کو ہرارے میں جبکہ مارک چیپمین نے متحدہ عرب امارات کے خلاف 16 نومبر 2015 کو دبئی اسٹیڈیم میں بنایا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان ڈیبیو سنچری کے باوجود شکست سامنا کرنے والی تیسری ٹیم بن گئی ہے، اس فہرست میں پہلے نمبر پر زمبابوے ہے جو 23 فروری 1992 کو اینڈی فلاور کے آؤٹ ہوئے بغیر شاندار 115 رنز کے باوجود سری لنکا سے ہار گئی تھی۔

دوسری ٹیم ویسٹ انڈیز ہے جس کو 28 فروری 2014 کو انٹیگا میں انگلینڈ کے خلاف شکست ہوئی تھی اور اس میچ میں مائیکل لیمب نے 106 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

اب پاکستان نے 30 مارچ 2019 کو عابد علی کی ڈیبیو سنچری کے باوجود آسٹریلیا سے 6 رنز سے شکست کھا کر اس فہرست میں ایک نام کا اضافہ کردیا ہے۔

خیال رہے کہ 10 جنوری 2009 کو نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ایک روزہ میچ ہوا تھا جو کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوا تھا اور اس میچ میں کیوی بلے باز مارٹن گپٹل نے آؤٹ ہوئے بغیر 122 رنز بنائے تھے۔