پولیس کے مطابق بچے کو پہلے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اسے گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی لوگوں نے صبح سویرے جھوگیا گاؤں کے قریب کچرے کے ڈھیر میں بچے کی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔
جس کے بعد پولیس نے پہنچ کر لاش کو خان پور ہسپتال منتقل کیا جہاں پوسٹ مارٹم میں بچے کے جنسی استحصال اور اس کے بعد کپڑے کی مدد سے گلا گھونٹ کر قتل کرنے کی تصدیق ہوگئی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ 7 سالہ عمر گورنمنٹ پرائمری اسکول جھوگیا میں اول جماعت کا طالبعلم تھا جس نے حال ہی میں ہونے والے امتحان میں 92 فیصد نمبر حاصل کر کے چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔
اس کے علاوہ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بچے کو درندگی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا جبکہ تفتیش کا آغاز بھی کردیا گیا۔
واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں پولیس نے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بتایا تھا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران صرف وفاقی دارالحکومت میں بچوں کے ساتھ ریپ کے 3 سو سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ اس عرصے میں 2 سو 60 ایسے واقعات رپورٹ بھی نہیں کروائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی: 6 سالہ بچے سے زیادتی، نوجوان ملزم گرفتار
اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب میں سال 2016 میں 645 اور 2017 میں 652 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 17-2016 کے دوران جنسی زیادتی کے شکار بچوں میں 252 بچیاں اور ایک ہزار45 بچے شامل ہیں۔
صوبائی حکومت کے ریکارڈ کے مطابق لاہور میں بچوں سے زیادتی کے 107 واقعات پیش آئے جبکہ پنجاب میں 43 بچوں کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔