درحقیقت اکثر رات کو کچھ کھانے کی خواہش سے بچنا بہت مشکل ہوتا ہے اور ہر ایک ہی کچھ نہ کچھ کھانا پسند کرتا ہے۔
کبھی کبھار ایسا کرنا تو نقصان نہیں پہنچاتا مگر طویل المعیاد بنیادوں پر یہ ضرور جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جس کی تصدیق طبی سائنس بھی کرتی ہے۔
اس کے نقصانات درج ذیل ہیں۔
نیند متاثر ہوتی ہے
مختصر المدت کے لیے بھی یہ عادت نیند کو متاثر کرنے کا باعث بنتی ہے، کیونکہ جب جسم غذا کو ہضم کررہا ہوتا ہے، ہمارے لیے مناسب آرام ممکن نہیں ہوتا، جس کے نتیجے میں نیند کا معیار خراب ہوتا ہے جبکہ ہاضمہ خراب ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
ہاضمہ متاثر ہوتا ہے
اگر آپ کو سینے میں جلن یا معدے کی گرمی کا اکثر سامنا ہوتا ہے تو کھانے پینے کے اوقات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے، رات گئے کچھ کھانے کی عادت معدے کے مسائل بڑھانے کا باعث بنتی ہے کیونکہ ایسا کرنے پر کھانا صحیح طرح ہضم نہیں ہوپاتا جس سے تیزابیت بڑھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ رات کے کھانے کے بعد چہل قدمی ضرور کریں اور بستر پر جانے سے گریز کریں۔
موٹاپے کا امکان
رات گئے کچھ کھانے کی عادت چاہے وہ میٹھا ہو یا نمکین، ایسی کیلوریز جسم کا حصہ بناتی ہیں جو کہ ممکنہ طور پر چربی کی صورت اختیار کرسکتی ہیں، جس کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے اور اکثر رات گئے کھانے کے عادی افراد کی غذائی عادات بھی ناقص ہوتی ہیں، رات کے وقت جسمانی میٹابولزم سست ہوتا ہے اور وہ کیلوریز جلانے میں زیادہ موثر نہیں ہوتا۔
بلڈ پریشر بڑھتا ہے
کھانے پینے کا وقت طے نہ ہونے سے جسمانی گھڑی کا نظام متاثر ہوتا ہے اور مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس سے بلڈپریشر کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ بلڈ شوگر لیول بھی اوپر کی جانب جاتا ہے۔
ذہنی صحت متاثر ہوسکتی ہے
کیا آپ اکثر چڑچڑے پن کا شکار رہتے ہیں ؟ تو یہ بھی رات گئے منہ چلانے کی عادت کا نتیجہ ہوسکتی ہے کیونکہ اس وقت کچھ کھانا نیند کو متاثر کرتا ہے اور ناقص نیند کے نتیجے میں ڈپریشن اور ذہنی تشویش کا خطرہ بڑھتا ہے۔
جلد کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے
ٹیکساس یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے یا بے وقت کچھ کھانا جلد کی سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے خود کو بچانے کی صلاحیت کو متاثر کرسکتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایسے افراد کی جلد سورج کی تپش سے جلد جل جاتی ہے جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر جلد کو قبل از وقت بڑھاپے اور اسکن کینسر جیسے خطرات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے کا نظام الاوقات ہونا جلد کو بے داغ اور جگمگانے کے لیے ضروری ہے اور سورج کی شعاعوں سے زیادہ تحفظ مل سکتا ہے۔ تاہم اگر کسی فرد کے کھانے پینے کا کوئی وقت نہیں، تو اس کی جلدی گھڑی پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ قبل از وقت بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔
امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے
میکسیکو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات کو بے وقت کچھ ہلکا پھلکا کھانے کی عادت جسم کی حیاتیاتی گھڑی کے افعال میں مداخلت کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں خون میں چربی کی سطح بڑھ جاتی ہے جو کہ دل کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ خون میں چربی کی سطح بڑھنا نہ صرف میٹابولزم ریٹ کو متاثر کرتا ہے بلکہ یہ امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔