پاکستان

پاکستان کی گولان ہائٹس پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت

امریکا کا فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے،اقوام متحدہ اس حوالے سے اقدامات کرے، ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان نے شام کے مقبوضہ علاقے گولان ہائٹس پر اسرائیل کے قبضے کو تسلیم کیے جانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے امریکا کا فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں خاص طور پر 1981 میں منظور کی گئی قرارداد نمبر 497 اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ قانون کی حکمرانی اور عالمی قواعد کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔

پاکستان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل گولان ہائٹس سے متعلق صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لے اور اپنے چارٹر کے مطابق اقدامات لے۔

مزید پڑھیں: گولان ہائٹس سے متعلق امریکی فیصلے کے خطے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، سعودی عرب

ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان، امریکا کے اس فیصلے سے خطے پر پڑنے والے اثرات سے متعلق فکرمند ہے۔

خیال رہے کہ 25 مارچ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازع گولان ہائٹس کے علاقے پر اسرائیل کے قبضے کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے اس کی دستاویزات پر دستخط کیے تھے۔

اس سے قبل امریکی صدر نے گزشتہ ہفتے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا ’52 سال بعد وقت آگیا کہ واشنگٹن مکمل طور پر گولان ہائٹس پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کر لے جو اسٹریٹجک اور سیکیورٹی کے تناظر میں اسرائیل اور خطے میں استحکام کے لیے ضروری ہے‘۔

امریکا کے اس فیصلے پر عالمی برادری کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے، گزشتہ روز سعودی عرب نےگولان ہائٹس پر اسرائیل کے قبضے کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے گولان ہائٹس پر اسرائیل کی حاکمیت کو تسلیم کرلیا

لبنان اور اردن کی جانب سے بھی امریکی صدر کے فیصلے کی شدید مذمت کی گئی تھی، اس حوالے سے اردن کا کہنا تھا کہ گولان ہائٹس پر اسرائیل کی حاکمیت تسلیم کرنے سے زیرِقبضہ دیگر علاقوں پر اس کی خودمختاری تسلیم کرنے کی راہ ہموار ہوجائےگی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے مستقل اراکین برطانیہ اور فرانس نے کہا تھا کہ وہ چین اور روس کی طرح گولان ہائٹس کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے عین مطابق مقبوضہ علاقہ ہی تسلیم کریں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں 6 روزہ جنگ کے دوران گولان ہائٹس، مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی پر قبضہ کیا تھا۔

تاہم عالمی برادری کی جانب سے ان علاقوں پر اسرائیل کے قبضے کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔