‘امریکا نے اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرکے نوآبادیاتی نظام کی بنیاد رکھ دی‘
ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ پر ’نوآبادیاتی نظام‘ کو تسلیم کرنے کا الزام عائد کردیا۔
امریکا کی جانب سے گولن ہائٹس پر اسرائیلی قبضے کو باقاعدہ تسلیم کرنے پر ایران نے الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے گولان ہائٹس پر اسرائیل کی حاکمیت کو تسلیم کرلیا
خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں شام کے سرحدی علاقے گولن لائٹس پر قبضہ کرلیا تھا۔
اس حوالے سے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ’ایک وقت تھا جب نوآباداتی نظام رائج تھا، بعض ریاستوں نے اپنے طاقت کی بدولت پڑوسی ممالک پر قبضہ کیا لیکن یہ ناقابل فہم ہے کہ اس دور میں بھی نوآباداتی نظام کو تسلیم کیا جارہا ہے‘۔
تہران کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ ’کسی کے لیے بھی یہ بات نہ قابل یقین نہیں کہ ایک شخص امریکا پہنچا اور انفرادی طور پر تمام عالمی قوانین اور ضابطے جو ایک قابض کے خلاف ہوتے ہیں انہیں ایک طرف پھینک دیے جائیں‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازع گولان ہائٹس کے علاقے پر اسرائیلی قبضے کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے اس کے دستاویزات پر دستخط کر دیئے تھے۔
مزیدپڑھیں: فلسطینی صدر کی انسانی حقوق کی رپورٹ سے لفظ ’مقبوضہ ‘ ہٹانے پر امریکا پر تنقید
ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے وائٹ ہاؤس کے دورے کے دوران دستاویزات پر دستخط کیے، اس اقدام نے امریکا کی پالیسی کو نصف صدی سے زائد عرصے پیچھے دھکیل دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں 6 روزہ جنگ کے دوران گولان ہائٹس، مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی پر قبضہ کیا تھا۔
رواں برس مارچ میں سالانہ انسانی حقوق کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے لفظ ’اسرائیلی قبضہ‘ کے بجائے ’اسرائیلی کنٹرول‘ استعمال کیا، جو امریکی پالیسی میں واضح تبدیلی کی جانب اشارہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا، گولان ہائیٹس پر اسرائیلی کنٹرول تسلیم کرتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
بعد ازاں فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نے امریکا کی جانب سے انسانی حقوق کی سالانہ رپورٹ میں مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور گولن ہائٹس کو زیر قبضہ علاقے قرار نہ دینے کے اقدام پر تنقید کی تھی۔