بلاول کی قیادت میں 'کاروان بھٹو' منزل کی جانب رواں دواں
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں کارواں بھٹو کراچی سے اپنی منزل لاڑکانہ کی جانب رواں دواں ہے۔
پیپلز پارٹی کے کاروان کا آغاز کراچی کے کینٹ اسٹیشن سے ہوا جس کا اختتام لاڑکانہ میں ہوگا جہاں 4 اپریل کو بلاول بھٹو زرداری ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے۔
کراچی کے کینٹ اسٹیشن پر پہنچنے کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا سیلاب ہمارے ساتھ ہے۔
انہوں نے اس کارواں کے حوالے سے بتایا کہ 'یہ کارواں بھٹو کراچی سے لاڑکانہ تک ہوگا، گڑھی خدا بخش میں ہم بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے۔'
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا حکومت پر قومی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کا الزام
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'آج بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کارکن یہاں موجود ہے، بھٹو کل بھی زندہ تھا، آج بھی زندہ ہے۔'
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کارکنان کی آمد، استقبال اور کارواں میں شرکت پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیرِ بلدیات سعید غنی اور نثار کھوڑو سمیت دیگر رہنما بھی کارروان بھٹو میں شامل ہیں۔
چیئرمین پی پی پی پارٹی کے ہمراہ کارکنان کی بڑی تعداد اس سفر میں شرکت کے لیے کینٹ ریلوے اسٹیشن پر پہنچی، جبکہ کاروان بھٹو کے آغاز سے قبل بکروں کا صدقہ بھی دیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری اپنے سفر کے دوران 25 مختلف مقامات پر قیام پذیر ہوکر وہاں استقبال کرنے والے کارکنان سے خطاب بھی کریں گے۔
کاروانِ بھٹو کے راستے اور قیام کے مقامات کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام بھی جاری کیا تھا۔
اس پیغام کے مطابق کاروانِ بھٹو کا آغاز کراچی کے کینٹ اسٹیشن سے ہوگا لیکن اس کے بعد وہ کراچی کے ہی ڈرگ روڈ جنکشن اور لانڈھی اسٹیشن پر خطاب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول پر تنقید، پیپلز پارٹی کا شیخ رشید کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
بعدازاں یہ ٹرین جھمپیر، جنگ شاہی، کوٹری، حیدرآباد، اوڈیرو لعل، ٹنڈو آدم، شہداد پور اور شہید بے نظیر آباد (نواب شاہ) کے ریلوے اسٹیشنز پر رکے گی جہاں بلاول بھٹو زرداری کارکنان سے خطاب کریں گے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نواب شاہ میں زرداری ہاؤس میں رات کو قیام کریں گے اور اگلے دن صبح دوبارہ یہ قافلہ اپنی منزل کی جانب گامزن ہوگا۔
کاروانِ بھٹو دوڑ، پڈعیدن، محراب پور، بھریا روڈ، سیتھرجا، رانی پور، خیر پور میرس، روہڑی، سکھر، حبیب کوٹ، مدیجی، سر شاہنواز بھٹو نوڈیرو سے ہوتا ہوا لاڑکانہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
اس سفر کے آغاز سے قبل صوبائی وزیرِ بلدیات سعید غنی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں ٹرین مارچ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف کاروانِ بھٹو ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے مارچ کا اعلان 4 اپریل کے بعد کیا جائے گا جو پورے ملک میں ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیعد غنی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری ہر سال 4 اپریل کو لاڑکانہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہیں، تاہم اس مرتبہ انہوں نے ریل گاڑی کے ذریعے لاڑکانہ جانے کا فیصلہ کیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان کی درخواست پر اپنے سفر کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی مختلف مقامات پر قیام کریں گے اور ان کے استقبال کے لیے آنے والے کارکنان سے خطاب بھی کریں گے۔
خیال رہے کہ ریل گاڑی کی روانگی کا وقت پہلے صبح 10 بجے دیا گیا تھا، تاہم پھر میں کچھ تاخیر کردی گئی۔