پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہی 1998 میں ایٹمی قوت بنے لیکن پاکستان کا ایٹمی ہتھیار رکھنے سے متعلق موقف دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی روایتی جنگ کو روکنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی ہتھیار بھارتی جارحیت کو روکنے کا ایک ہتھیار ہے، اس صلاحیت کا حامل کوئی بھی ملک اسے استعمال کرنے کی بات نہیں کرے گا۔
اپنے انٹرویو کے دوران میجر جنرل آصف غفور نے یقین دلایا کہ پاکستان بھی دیگر ایٹمی ممالک کی طرح جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے، تاہم یہ تب ہی ممکن ہوسکتا ہے جب پڑوسی ملک بھارت بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جو بھی اقدامات اٹھائے گا وہ برابری کی بنیاد پر ہوں گے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ پاکستان کے ہاتھ باندھ دیں اور بھارت کو کھلا چھوڑ دیں۔
پاک فوج کے ترجمان نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ (جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق) جو بھی ہوتا ہے وہ دونوں ممالک کے لیے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔
ایف-16 طیارہ استعمال کرنے کا بھارتی دعویٰ مسترد پاک فوج کے ترجمان نے آزاد کشمیر میں بھارتی ایئر فورس کے طیارے کو گرانے اور مقبوضہ کشمیر میں کارروائی کے دوران امریکی ساختہ ایف-16 طیارہ استعمال کرنے کے بھارتی دعوؤں کو بھی مسترد کیا۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی طیاروں کو گرانے کے لیے پاکستان اور چین کے اشتراک سے بنائے جانے والے جے ایف-17 تھنڈر طیارہ استعمال کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں، اور اسلام آباد واشنگٹن کے ساتھ جے ایف 17 تھنڈر کے استعمال کے حوالے سے بات چیت کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: حقیقی مدبر: بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے پر عمران خان کی تعریفیں
تاہم انہوں نے کہا کہ اسلام آباد واشنگٹن کو باور کروارہا ہے کہ پاکستان کے دفاع کے لیے جو بھی ضروری ہوا وہ استعمال کیا جائے گا۔
آزاد کشمیر میں بھارتی طیاروں کی دراندازی پر بات کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ رواں برس 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی لیکن پاک فضائیہ کی بروقت کارروائی سے بھارتی طیارے خالی جگہ پر پے لوڈ گرا کر فرار ہوئے جس سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ رواں برس 26 فروری کو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا۔
بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کو پاک فضائیہ نے ناکام بنایا اور بروقت ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کیا تھا۔
'مقبوضہ کشمیر میں کارروائی کا مقصد بھارت کو اپنی صلاحیت دکھانا تھا' اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد پاکستان نے جواب دینے کا فیصلہ کیا، تاہم ساتھ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اس کارروائی میں کوئی جانی نقصان نہ ہو۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اگلے روز پاکستان ایئر فورس نے اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں 4 ٹارگٹ کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے اپنی بات کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایئر فورس نے 4 ٹارگٹ لاک کیے، جہاں پاکستانی طیارے بھارتی فوج کی تنصیبات کو باآسانی نشانہ بناسکتے تھے، لیکن پی اے ایف نے حفاظتی فاصلہ رکھتے ہوئے اپنے ٹارگٹ کو ایسی جگہ منتقل کیا جہاں لوگ موجود نہیں تھے تاکہ انسانی جان کا ضیاع نہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی پاک فوج کے رویے کی تعریف
پاک فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے خالی جگہ پر فائر کیے کیونکہ یہاں ہمارا مقصد بھارت کو اپنی صلاحیت کے بارے میں یہ بتانا تھا کہ ہم ان کی فوجی تنصیبات کو باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں۔