دنیا

اسرائیلی طیاروں کی حماس کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی

فلسطینی حکام نے دو روز قبل اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے والے 24 سالہ حبیب المصری کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی۔

اسرائیل کی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر گولہ باری کے بعد حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی کارروائی کی جبکہ دو روز قبل زخمی ہونے والے فلسطینی نوجوان بھی جاں بحق ہوگئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے طیاروں نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور یہ کارروائی سرحد پر ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں کی گئی ہے۔

دوسری جانب فسلطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم میں زخمی ہونے والے نوجوان دوران علاج دم توڑ گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ سے فلسطنیوں نے دھماکا خیز مواد سرحد پر لگی باڑ پر پھینکا جس کے بعد زمینی کارروائی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، 2 فلسطینی جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ ‘متعدد دھماکا خیز ڈیوائسز کے جواب میں آئی ڈی ایف طیارے نے غزہ پٹی کے شمالی حصے میں قائم حماس کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا’۔

اسرائیلی طیاروں کی فضائی کارروائی سے کسی قسم کے نقصان کی اطلاع تاحال نہیں پہنچی تاہم وزارت صحت نے زخمی نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 سالہ حبیب المصری کو اسرائیلی فوج سے جھڑپ کے دوران زخم آئے تھے جو جاں بر نہ ہوسکے تاہم مزید کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی۔

خیال رہے جمعے کو اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 2 فلسطینی نوجوان جاں بحق ہوئے تھے اور تیسرا نوجوان شدید زخمی ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:اسرائیلی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق

بعد ازاں اسرائیل نے دو مختلف مقامات فضائی کارروائی کی جس کے حوالے سے ان کا دعویٰ تھا کہ ان مقامات سے دھما خیز مواد کے ساتھ غباروں کو اسرائیل کی طرف چھوڑا جاتا ہے۔

ان کارروائیوں میں دو فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ فلسطینیوں کی جانب ایک برس قبل ہفتہ وار احتجاج شروع کیا گیا تھا جہاں اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 258 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔

حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ نے 30 مارچ کو احتجاج کا پہلا سال مکمل ہونے پر بڑے پیمانے پر مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے شرکت کی درخواست کی ہے۔