لائف اسٹائل خواتین کی فحش ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پرشیئر کرنے والا گلوکار گرفتار معروف پاپ گلوکار نے گرفتاری سے قبل اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے خواتین کی رضامندی کے بغیر ان کی ویڈیوز شیئر کی تھیں۔ انٹرٹینمنٹ ڈیسک جنگ جون ینگ کو عدالتی حکم کے بعد گرفتار کیا گیا—فوٹو: ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کوریا کی پولیس نے معروف پاپ گلوکار 30 سالہ جنگ جون ینگ کو خواتین کی فحش ویڈیوز بنانے اور انہیں سوشل میڈیا پر دوستوں کے ساتھ شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔جنگ جون ینگ کو عدالتی احکامات کے بعد گرفتار کیا گیا۔ پاپ گلوکار کو ایک ایسے وقت میں گرفتار کیا گیا ہے جب کہ ایک روز قبل ہی کوریا کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 2 ایسے ملزمان کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے ہوٹلز کے کمروں میں خفیہ کیمرے نصب کرکے 1600 افراد کی فحش ویڈیوز بناکر انہیں ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا تھا۔پولیس نے 21 مارچ کو کارروائی کرتے ہوئے کوریا بھر کے 30 سے زائد ہوٹلز میں خفیہ کیمروں کے ذریعے لوگوں کی ویڈیوز بناکر انہیں ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے والے گروہ کے 2 ملزمان کو گرفتار کرکے ویب سائٹ بند کردی تھی۔ان ملزمان نے اگست 2018 سے لے کر خفیہ کیمروں کے ذریعے فحش ویڈیوز بناکر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا شروع کی تھیں اور انہوں نے ایسی ویڈیوز کے ذریعے 6 ہزار ڈالرز سے زائد کی آمدنی بھی کی تھی۔اس سے قبل بھی 2018 جنوبی کورین پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ساڑھے 4 ہزار افراد کو گرفتار کیا تھا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے خفیہ کیمروں کے ذریعے خواتین کی فحش ویڈیوز بنائیں۔ گزشتہ چند سال سے جنوبی کوریا میں خفیہ کیمروں کے ذریعے خواتین کی ویڈیوز بنانے میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور صرف 2018 میں ہی پولیس کو ایسی ویڈیوز بنائے جانے کی 6 ہزار شکایتیں موصول ہوئیں۔ جنگ جون ینگ نے گرفتاری کے وقت عوام سے ایک بار پھر معافی مانگی—فوٹو: نیو اسٹریٹ ٹائمز پولیس اور حکام کے مطابق جنوبی کوریا میں 2008 سے خفیہ کیمروں کے ذریعے خواتین کی فحش ویڈیوز بنانے کا رواج ہوا اور اس روایت میں گزشتہ تین سال میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ایسے واقعات میں ملزمان خواتین کے پبلک، دفاتر اور شاپنگ مالمز میں موجود ٹوائلٹس، گارمنٹس کی دکانوں کے ڈریسنگ رومز اور ہوٹلز کے کمروں میں انتہائی چھوٹے کیمرے خفیہ طور پر نصب کردیتے ہیں۔ان کیمروں میں سے بعض کیمرے کسی ویب سائٹ سے منسلک ہوتے ہیں جو براہ راست نشریات دکھاتی ہیں۔ایسے واقعات کے خلاف جنوبی کوریا میں گزشتہ 2 سال سے خواتین کے مظاہرے بھی ہو رہے ہیں، جس کے بعد حکومت نے گزشتہ برس اس حوالے سے نئے قوانین بنائے تھے۔نئے قوانین کے تحت کسی بھی شخص کی رضامندی کے بغیر ان کی فحش ویڈیوز بنانا اور ایسی ویڈیوز کو پھیلانا جرم ہے اور اس کے مجرم کو کم سے کم 5 سال جیل اور 25 ہزار امریکی ڈالر تک جرمانہ کیا جائے گا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ پاپ گلوکار جنگ جون ینگ کو بھی جرمانے اور قید کی سزا ہوگی۔یہ بھی پڑھیں: خفیہ کیمروں سے فحش ویڈیوز بناکر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے والا گروہ گرفتارخبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے اپنی رپورٹ میں جنوبی کورین نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے 21 مارچ کو دیر گئے جنگ جون ینگ کو گرفتار کرنے کے وارنٹ جاری کیے۔ فحش ویڈیوز بنانے اور انہیں پھیلانے کے الزام میں گرفتار ہونے والے وہ پہلے اسٹار ہیں—فوٹو: وونگ مونگ عدالت کی جانب سے وارنٹ جاری کیے جانے کے بعد پولیس نے پاپ گلوکار کو اپنی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا۔رپورٹ کے مطابق گرفتاری سے متعلق عدالت میں چلنے والے کیس میں جنگ جون ینگ پیش بھی ہوئے تھے اور انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ ان سے غلطی میں غلیظ جرم ہوا۔جنگ جون ینگ نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ایک ایسے سوشل میڈیا گروپ کے رکن تھے جس میں ان سمیت دیگر مرد شامل تھے۔جنگ جون ینگ نے یہ اعتراف بھی کیا تھا کہ انہوں نے خواتین کی رضامندی کے بغیر ہی ان کی فحش ویڈیوز بنائیں اور انہیں سوشل میڈیا گروپ میں شیئر کیا۔پاپ گلوکار پر کم سے کم 15 خواتین کی فحش ویڈیوز بناکر انہیں سوشل میڈیا پر دوستوں کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جنگ جون ینگ جس سوشل میڈیا گروپ کے رکن تھے، اسی گروپ میں معروف گلوکار اور شوبز انڈسٹری کے آئکون لی سینگ ین جنہیں سوئنگری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے وہ بھی شامل تھے اور مبینہ طور پر وہ گروپ انہوں نےہی بنایا تھا۔ فحش ویڈیوز بنانے اور انہیں پھیلانے میں سوئنگری کا نام بھی لیا جا رہا ہے—فوٹو: ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ ان پر بھی خواتین کی فحش ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سمیت خواتین سے اپنے نائٹ کلب میں جسم فروشی کرانے کے الزامات ہیں۔رواں ماہ کے آغاز میں سوئنگری کا نام خواتین کی فحش ویڈیوز اور تصاویر بنانے اور انہیں پھیلانے کے اسکینڈل میں سامنے آیا، جس کے بعد انہوں نے فوری طور شوبزسے رٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ان پر بھی الزام ہے کہ انہوں نے خواتین کی رضامندی کے بغیر ان کی فحش ویڈیوز اور تصاویر کو انٹرنیٹ کے ذریعے پھیلایا۔ساتھ ہی ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے اپنے نائٹ کلب میں جسم فروشی کا کام بھی کیا۔سوئنگری پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے مختلف کاروباری منصوبوں کے لیے سرمایہ کاروں کو راضی کرنے کے لیے اپنے نائٹ کلب میں جسم فروشی بھی کی۔رپورٹس کے مطابق اگرچہ سوئنگری نے عام خواتین کو جسم فروشی کے لیے مجبور نہیں کیا، تاہم انہوں نے غیر قانونی طریقے سے سیکس ورکرز سے یہ کام کروایا۔اگرچہ سوئنگری کو گرفتار نہیں کیا گیا، تاہم تحقیقی ادارے اور پولیس ان کے خلاف تفتیش کر رہی ہے سوئنگری نے الزامات کے بعد شوبز انڈسٹری سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا—فوٹو: دی اسٹار