پاکستان

شہباز شریف، فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف نیب کی اپیل واپس

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نیب کی درخواست پر اعتراض عائد کرکے اسے دور کرنے کی ہدایت کردی۔
|

سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار آفس نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخ کرنے کی اپیل واپس کردی۔

احتساب کے قومی ادارے نے آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کی ضمانتوں کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

اس کے علاوہ آشیانہ اسکیم میں فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کے لیے اپیل بھی دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: نیب کا فواد حسن فواد کے خلاف ایک اور ریفرنس

تاہم عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار آفس نے ان اپیلوں پر آرٹیکلز اور نمبر غلط درج ہونے پر اعتراض عائد کرکے انہیں واپس کردیا۔

رجسٹرار آفس نے نیب کو ہدایت کی کہ وہ ان اعتراضات کو دور کرے۔

واضح رہے کہ 14 فروری 2019 کو لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

عدالت نے ضمانت کی منظوری کے ساتھ ہی ان کی رہائی کا حکم دیا تھا، جس کے بعد شہباز شریف کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

ساتھ ہی عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیے گئے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت بھی منظور کرلی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

خیال رہے کہ نیب نے اکتوبر 2018 کے آغاز میں شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں باضابطہ طور پر گرفتار کیا تھا۔

6 دسمبر کو احتساب عدالت میں ہونے والی سماعت میں نیب نے شہباز شریف سے متعلق تفتیشی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ شہباز شریف نے اعتراف کیا کہ انہوں نے 2 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بطور کرایہ رمضان شوگر مل کے توسط سے مری میں ایک جائیداد کی لیز کے طور پر حاصل کی۔

یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ جولائی 2018 میں احتساب کے ادارے نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وزیرِاعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کیا تھا۔