پاکستان

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی رکنیت، شرجیل انعام نیب ٹرائل کی وجہ سے مستعفی

موجودہ حالات میں جبکہ نیب میں ٹرائل کا سامنا ہے، میں پی اے سی کا رکن بن کر فرائض انجام نہیں دے سکتا، شرجیل انعام میمن

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے اپنے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں تحقیقات کے پیش نظر سندھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں ذمہ داری ادا کرنے سے معذرت کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: شراب کی بوتلوں کی برآمدگی: شرجیل میمن ہسپتال سے جیل منتقل

سندھ اسمبلی کی جانب سے گزشتہ روز جاری ہونے والے نوٹی کفیشن میں 7 اراکین اسمبلی کو کمیٹی کا رکن نامزد کیا گیا تھا جن میں غلام قادر چانڈیو، فریال تالپور، شرجیل انعام میمن، محمد قاسم سومرو، عبدالکریم سومرو، سید فرخ احمد شاہ اور گھنور علی خان اسران کے نام شامل تھے۔

شرجیل میمن نے اپنے مراسلے میں کہا کہ ’اگرچہ بطور رکن سندھ اسمبلی یہ امر قابل فخر ہے کہ مجھے انتہائی اہم کمیٹی کا رکن منتخب کیا گیا لیکن موجودہ حالات میں جبکہ نیب میں ٹرائل کا سامنا ہے، میں پی اے سی کا رکن بن کر فرائض انجام نہیں دے سکتا‘۔

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے نائب چیئرمین آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جعلی بینک اکاؤٹنس کیس کا سامنا ہے تاہم تاحال کوئی اطلاع نہیں کہ فریال تالپور بھی پی اے سی کی رکنیت سے مستعفیٰ ہو رہی ہیں۔

شرجیل میمن کا معاملہ

خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، اُس وقت کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈپارٹمنٹ اور دیگر پر 15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خورد برد کے الزام میں تحقیقات جاری ہیں۔

گزشتہ برس 23 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی محکمہ اطلاعات میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی مبینہ بدعنوانی کے معاملے پر شرجیل انعام میمن سمیت 13 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انہیں عدالت سے باہر آتے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی درخواست ضمانت ایک مرتبہ پھر مسترد

اس کے علاوہ 14 مئی 2018 کو سندھ ہائی کورٹ نے پی پی پی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی ضمانت کی درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی تھی۔

گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی) کے رہنما شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت پھر سے مسترد کردی تھی۔

نیب پراسکیوٹر منصف جان نے عدالت کو بتایا تھا کہ شرجیل میمن مئی سے ضیاء الدین ہسپتال میں زیر علاج ہیں جیسے سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔

مزیدپڑھیں: شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت ایک مرتبہ پھر مسترد

انہوں نے کہا تھا کہ آغا خان ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق شرجیل میمن کو کوئی خاص مرض نہیں اور ہسپتال کی رپورٹ میں ملزم کو فزیو تھراپی کروانے کی تجویز دی تھی۔