دنیا

نیوزی لینڈ دہشتگرد حملے پر جشن منانے والے کو نوکری اور ملک سے نکال دیا گیا

متحدہ عرب امارات میں کمپنی نے مذکورہ فرد کو نوکری سے برخاست کردیا جبکہ اسے ملک بدر کرنے کے بھی احکامات جاری کر دیے گئے۔

نیوزی لینڈ کی مسجد میں دہشت گرد حملے کے نتیجے میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے قتل کا جشن منانے والے شخص کو متحدہ عرب امارات کی کمپنی نے نوکری سے برخاست کرنے کے ساتھ ملک بدر کردیا۔

گزشتہ جمعے کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 50افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

نیوزی لینڈ میں رہائش پذیر آسٹریلیا کے 28سالہ سفید فام انتہا پسند برینٹن ٹیرنٹ پر ہفتے کو قتل کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: دو مساجد پر دہشتگردی کرنے والے کو تیسرے حملے سے روکا، پولیس

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سیکیورٹی کمپنی ’ٹرانس گارڈ‘ کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ کرائسٹ چرچ میں مسجد پر حملے کے بعد ایک گارڈ نے اس حملے کا جشن مناتے ہوئے اپنی فیس بک صفحے پر اشتعال انگیز جملے لکھے۔

کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر گریگ وارڈ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے نامناسب استعمال کے خلاف ہماری عدم برداشت کی پالیسی ہے اور اسی وجہ سے مذکورہ فرد کو فوری طور پر نوکری سے برخاست کر کے قانون کا سامنا کرنے کے لیے انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا۔

کمپنی کے مطابق بعدازاں مذکورہ فرد کو متحدہ عرب امارات سے جلاوطن کردیا گیا۔

امارات کی سیکیورٹی کمپنی ٹرانس گارڈ نے نہ ہی مذکورہ ملازم کی جانب سے سوشل میڈیا پر لکھے گئے جملوں کا تذکرہ کیا اور نہ ہی اس کی قومیت یا عہدے کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہمیں مساجد میں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا'

اس معاملے پر بیان کے لیے متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ دستیاب نہ ہو سکے۔

متحدہ عرب امارات نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں اور نیوزی لینڈ سے تعزیت کی تھی۔