پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: لیگی رہنما احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد

احسن اقبال سیاسی جماعت کے رکن ہیں، وہ سیاست نہیں کریں گے تو کیا کریں گے، جسٹس مظاہر علی اکبر کے ریمارکس
|

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کردی۔

عدالت عالیہ میں جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے منیر احمد کی جانب سے احسن اقبال کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ اب احسن اقبال نے کیا کہا ہے؟ جس پر اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ احسن اقبال نے کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اربوں روپے کی تشہیری مہم کی جبکہ ڈیم بنانے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ کی تشہیری مہم پر خرچ رقم سابق چیف جسٹس سے وصول کرنے کا مطالبہ

اس پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ احسن اقبال سیاسی جماعت کے رکن ہیں وہ سیاست نہیں کریں گے تو کیا کریں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے استفسار کیا کہ اب تک کیا محنت ہوئی ہے کیا ڈیم بن گئے ہیں؟، موصوف باہر پہنچے ہیں سنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 3 رکن قومی اسمبلی بھی ساتھ ہیں، ایسا کچھ ہوگا تو لوگ پھر باتیں تو کریں گے، سنا ہے بیرون ملک فنڈ ریزنگ کے دوران ان کے سامنے کسی نے جوتا بھی رکھا ہے۔

بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے منیر احمد کی جانب سے احسن اقبال کے خلاف دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست مسترد کردی۔

خیال رہے کہ اس درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ احسن اقبال سپریم کورٹ کے فل بینچ کے فیصلے کی نفی کر رہے ہیں اور عدلیہ اور اداروں کے خلاف بیان بازی سے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ عدلیہ مخالف تقاریر پر لاہور ہائیکورٹ احسن اقبال کی غیر مشروط معافی قبول کر چکی ہے لیکن عدالتی احکامات کے باوجود عدلیہ مخالف بیان دینا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے،لہٰذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

احسن اقبال کا بیان

یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے دیامر بھاشا ڈیم کی تشہیری مہم پر خرچ کیے گئے 13ارب روپے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے وصول کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین احسن اقبال نے کہا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے ڈیم فنڈ کے نام پر قوم کو بے وقوف بنایا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ڈیم فنڈ سے 9 ارب روپے اکٹھا کیے گئے جبکہ اس کی تشہیری مہم پر 13 ارب روپے خرچ کردیے گئے، لہٰذا اس کی تشہیری مہم پر خرچ کی گئی رقم سابق چیف جسٹس سے وصول کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: فنڈز جمع کرنے کا مقصد ڈیم کی تعمیر نہیں آگہی تھی، سابق چیف جسٹس

احسن اقبال نے کہا تھا کہ جب مہم شروع کی گئی تو اس وقت دعویٰ کیا گیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی 200ارب ڈالر بھیجیں گے لیکن ڈیم فنڈ میں ان کا حصہ ایک ارب 25 کروڑ رہا۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ کے لیے بقیہ رقم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے زبردستی کاٹی گئی، جس میں مسلح افواج کی تنخواہوں سے وصول کیے گئے 2ارب روپے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی تھی کہ دیامر بھاشا ڈیم 1100 ارب روپے کا منصوبہ ہے اور مسلم لیگ (ن) نے زمین کی خریداری کے لیے 122ارب روپے خرچ کیے تھے جبکہ کسی قسم کے عطیات اکٹھے کیے بغیر مزید 24ارب روپے منصوبے کے لیے وقف کردیے تھے۔