پاکستان

پی ایس ایل کی کامیابی سے پی سی بی پر اعتماد میں اضافہ ہوا، احسان مانی

خطے کی صورتحال کے پیش نظر ہمیں بتانا تھا کہ پاکستان اس طرح کی تقریب منعقد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، چیئرمین پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے 8 میچز کراچی میں کرانا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عالمی سطح پر پی سی بی کی ساکھ نے نئی بلندی کو چھو لیا ہے اور اب بورڈ کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔

پی سی بی کے صدر نے یہ ریمارکس کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد پی ایس ایل فائنل کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

احسان مانی کا کہنا تھا کہ ’39 سے 40 غیر ملکی کھلاڑیوں کا پاکستان آنا بہت بڑی بات تھی جس میں اگر سپورٹ اسٹاف کو بھی شامل کیا جائے تو تعداد 150 تک پہنچ جاتی ہے، عالمی سطح پر ہماری ساکھ نے ایک نئی بلندی کو چھو لیا ہے اور اب اگر ہم کچھ کہیں گے تو ہماری بات کو سنجیدگی سے لیا جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ گلیڈی ایٹررز پہلی مرتبہ پی ایس ایل چیمپیئن بن گئی

ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی کی عوام نے جس طرح ہمارے ساتھ تعاون کیا، یہ انتہائی متاثر کن تھا، ان میچز کو تقریباً 2 لاکھ افراد نے دیکھا اور جہاں تک میرا ماننا ہے 15 کروڑ افراد نے اسے ٹی وی پر دیکھا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پی ایس ایل کی بہترین تشہیر کی گئی اور خطے کی صورتحال کی وجہ سے یہ انتہائی ضروری تھا کہ ہم بتائیں کہ ہاکستان اس طرح کی تقریب منعقد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں تجویز دی گئی تھی کہ ہم صرف 5 میچز کراچی میں کرائیں لیکن میں نے اسے مسترد کردیا تھا، ہمارا عزم تھا کہ سارے میچز پاکستان ہی میں ہوں، کراچی کی انتظامیہ نے بہت تھوڑے عرصے میں بہترین انتظامات کئے، ہر کسی نے ہمارے ساتھ تعاون کیا اور کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ یہ بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ معاملہ قومی وقار کا تھا‘۔

احسان مانی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ دہشت گردی صرف پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔

یہ بھی دیکھیں: پی ایس ایل فائنل 2019 کی اختتامی تقریب، ستارے جگمگا اٹھے

ان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے نیوزی لینڈ کا واقعہ بھی اس ہی دوران ہوا، لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم بھی دہشت گردی سے متاثرہ قوم ہیں اور اب جب دنیا جانتی ہے کہ یہ چیلنجز موجود ہیں تو پاکستان کے مسائل کسی لیے نئے نہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم مصیبت کے وقت خاموش ہیں، ہم ان کے ساتھ کام کریں گے اور اپنے تجربات انہیں بتائیں گے تاہم کرکٹ کو نہیں رکنا چاہیے، اگر کرکٹ دہشت گردی کی وجہ سے رک جائے تو یہ دہشت گردوں کی جیت ہوگی، کھلاڑیوں کی حفاظت بھی اہم ہے اور انہیں خطرے میں نہیں ڈالا جاسکتا تاہم کھیل کو بھی جاری رہنا ہوگا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے اس کے لیے غیر ملکی سیکیورٹی ماہرین کو بتایا تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ ہم نے پی ایس ایل کس طرح منعقد کیا‘۔

پی سی بی چیئرمین کا کہنا تھا کہ فائنل میچ کی افتتاحی تقریب کو نیوزی لینڈ سانحے کے پیش نظر زیادہ پرجوش نہیں کیا گیا اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، کبوتر آزاد کیے گئے اور تقریب سے ڈانس کو نکال کر صرف پاکستانی گیت چلائے گئے‘۔

احسان مانی نے اسلام یونائیٹڈ کے کرکٹ کے جوش کو زندہ رکھنے کے جذبے کو سراہا اور کہا کہ ’اس کھیل میں جذبہ انتہائی اہم ہے جو اسلام آباد یونائیٹڈ نے دکھایا، انہوں نے اپنی کرکٹ کے جذبے کی ٹرافی آصف علی کے نام کی جن کی بیٹی کینسر کے مرض سے لڑ رہی ہے‘۔