نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کا تاریخی پس منظر
نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں 3 دن قبل 15 مارچ کو فائرنگ کرکے 50 نمازیوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کرنے والے دہشت گرد سے متعلق یہ بات تو پہلے ہی سامنے آ چکی تھی کہ وہ آسٹریلوی نژاد ہیں۔
تاہم ہر گزرتے دن دہشت گرد سے متعلق اہم معلومات سامنے آ رہی ہیں جو سب کے لیے حیران کن ہے۔
فائرنگ کرکے نمازیوں کو جاں بحق کرنے والے 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے آباؤ اجداد کا تعلق یورپ سے تھا جو کئی سال قبل ہجرت کرکے آسٹریلیا پہنچے تھے۔
برینٹن ٹیرنٹ کے والدین آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے شہر گرافٹن میں مقیم تھے۔
بنیادی طور پر برینٹن ٹیرنٹ فٹنس اور جم ٹرینر ہے اور حیران کن طور پر اس کا کوئی بھی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
دہشت گرد کے آباؤ اجداد کے مذہب کے حوالے سے اگرچہ کوئی تصدیقی بات سامنے نہیں آ سکی، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ مسیحی ہے۔
برینٹن ٹیرنٹ کے مذہب اور نظریات پر بحث نے اس وقت زور پکڑا جب انہیں نیوزی لینڈ پولیس نے 16 مارچ کو عدالت میں پیش کیا۔
کیوں کہ جب دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ پشیمان ہونے کے بجائے خاص طرح کے نشانات دکھاتے نظر آئے، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کے نظریات پر باتیں ہونے لگیں۔
برینٹن ٹیرنٹ کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ ہاتھ سے خاص طرح کا ’اوکے‘ کا نشان دکھاتے نظر آئے۔