انڈونیشیا میں بدترین سیلاب سے 50 افراد ہلاک
انڈونیشیا کے مشرقی صوبے پاپوا میں بدترین سیلاب کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ریسکیو ذرائع مزید افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 70 افراد زخمی اور 15 لاپتہ ہو گئے، آفت زدہ علاقے تک پہنچنے میں مشکلات کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: انڈونیشیا: سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد 373 ہوگئی، مزید لہروں کے آنے کا خدشہ
نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان ستوپو پروو نگروہو نے کہا کہ شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب آنے والے اس سیلاب سے شمال مشرقی علاقے سینتانی میں متعدد گھر تباہ ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے تباہی اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ ریسکیو آپریشن میں مصروف اب بھی متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے آیا، پانی کی سطح میں کمی آئی ہے لیکن ریسکیو اہلکاروں کو علاقوں میں پہنچنے اور لوگوں کو وہاں سے نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
نگروہو نے کہا کہ مشترکہ سرچ اور ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے لیکن ٹوٹے ہوئے درختوں، کیچڑ اور دیگر مسائل کے سبب ہم اب تک تمام متاثرہ علاقوں تک نہیں پہنچ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: آتش فشاں پھٹنے کے بعد سونامی سے تباہی، 281افراد ہلاک
جیا پورا کے پولیس سربراہ وکٹر ڈین میک بون نے کہا کہ سیلاب سے 2200 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور مقامی حکومت نے 14روزہ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔
ایک 29سالہ مقامی خاتون لیلس پوجی ہستوئی نے کہا کہ بارش گزشتہ رات شروع ہوئی تھی اور صبح تک تواتر کے ساتھ جاری رہی۔