پیپلز پارٹی کا بریگیڈیئر اسدمنیر کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات کا مطالبہ
پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے سابق فوجی افسر کی جانب سے حال ہی میں کی گئی مبینہ خودکشی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر، سابق سینیٹ چیئرمین نیر بخاری اور پارٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مکمل تحقیقات تک نیب چیئرمین کو معطل کیا جائے۔
مزید پڑھیں: بریگیڈیئر (ر) اسد منیر اسلام آباد میں مردہ حالت میں پائے گئے، پولیس
مذکورہ سابق فوجی افسر کے خلاف نیب ایک عرصے سے تحقیقات کر رہی تھی اور انہوں نے مبینہ طور پر نیب کی جانب سے مستقل دباؤ کے سبب خودکشی کی۔
فرحت اللہ بابر نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی جانب سے خودکشی سے قبل لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے ان کی تذلیل کے ساتھ ساتھ انہیں اس حد تک ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سابق رکن بریگیڈیئر (ر) اسد منیر اسلام آباد میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات تک نیب کے سربراہ کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا نیب واقعی ایک غیر جانبدار ادارہ ہے؟
سابق فوجی افسر نے خودکشی سے قبل مبینہ طور پر لکھے گئے خط میں کہا کہ وہ تذلیل اور ہتھکڑی باندھ کر میڈیا کے سامنے پیش کیے جانے کی ذلت سے بچنے کے لیے خودکشی کر رہے ہیں۔
اسی خط میں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ اس نظام میں بہتری لائی جائے جہاں نااہل لوگ شریف لوگوں کی توہین کرتے ہیں۔
انہوں نے لکھا تھا کہ اپریل 2017 کے بعد سے نیب نے ان کی زندگی کو عذاب بنا دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ نیب ایک سیاسی ادارہ بن چکا ہے اور اسے اپنے سیاسی فوائد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ادارہ یا فرد قانون سے بڑھ کر نہیں اور الزام عائد کیا کہ نیب قابو سے باہر ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نیب کا ریٹائرڈ سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ، 33 کروڑ روپے برآمد
نیر بخاری نے مطالبہ کیا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی موت کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں پر مشتمل اراکین کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسد منیر کی خودکشی کی تحقیقات کے لیے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور نیب کے دیگر آفیشلز کو طلب کیا جائے۔