مولانا مسعود اظہر کے حوالے سے بھارت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، چین
بیجنگ: چین کا کہنا ہے کہ وہ جیش محمد کے سربراہ کو بلیک لسٹ کرنے کے حوالے سے بھارت سمیت تمام متعلقہ ممالک سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی میں جیش محمد کے بانی مولانا مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کی قرارداد کی مخالفت کی تھی۔
بھارت کی جانب سے چین کے اس اقدام پر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا جبکہ امریکا کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ان کا اور چین کا خطے میں امن اور استحکام کے مشترکہ ہدف کے خلاف تھا۔
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’تکنیکی بنیاد پر اس قرارداد کو اس لیے روکا گیا تاکہ کمیٹی کو اس معاملے پر مشاورت کے لیے مزید وقت مل سکے‘۔
مزید پڑھیں: مسعود اظہر کےخلاف قرارداد ناکام بنانے پر بھارت کا چین سے اظہار افسوس
بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے اعلان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں چین نے امید ظاہر کی کہ ’کمیٹی کے اقدامات سے کشیدگی کی صورتحال کم ہونے اور خطے میں استحکام یقینی بنانے میں فائدہ حاصل ہوگا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’چین معاملے سے نمٹنے کے لیے بھارت سمیت تمام ممالک سے تعلقات مضبوط کرنے کو تیار ہے‘۔
تاہم انہوں نے مزید وضاحت نہیں کی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے قرارداد 27 فروری کو پیش کی گئی تھی لیکن چین نے اسے ناکام بنا دیا تھا۔
چین اس سے قبل 3 مرتبہ عالمی طاقتوں کی اسی کوشش کو ناکام بنا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماد اظہر، مفتی عبدالرؤف سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 کارکنان زیرحراست
قرارداد کو ناکام بنانے کے بعد بریفنگ میں چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ 'چین کی حکومت سیکیورٹی کونسل میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرتی رہے گی۔'
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ’لو کانگ‘ نے سوال کے جواب میں عالمی برادری کو اس قسم کے مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ مسئلہ کشمیر کی جانب بھی توجہ دینے کا کہا تھا۔
مغربی ممالک مولانا مسعود اظہر کو سیکیورٹی کونسل میں قرارداد کے ذریعے بھی بلیک لسٹ کرسکتے ہیں جس کے لیے اس کے حق میں 9 ووٹ اور روس، چین، امریکا، برطانیہ یا فرانس کی جانب سے کوئی ویٹو استعمال نہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 17 مارچ 2019 کو شائع ہوئی