کیا پشاور اس فائنل کو بھی پی ایس ایل-2 بنائے گی یا کوئٹہ اپنا بدلہ لے گی
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 2019 کے گروپ اور الیمینیڑ کے تمام میچز اب اختتام پذیر ہوچکے ہیں اور ایونٹ میں شامل 6 ٹیموں میں سے 4 ٹیمیں اپنے گھر لوٹ چکی ہیں اور اب صرف 2 ہی ٹیمیں باقی ہیں جو کل (17 مارچ) کو فائنل میں ٹکرائیں گی اور فاتح ٹیم اس ایک ٹرافی کو اٹھائے گی جبکہ دوسری ٹیم خالی ہاتھ واپس لوٹے گی۔
یہی کھیلوں کا حسن ہے، اس لیے کھلاڑیوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ سخت محنت کریں کیونکہ ان کا صرف جیت ہی نہیں بلکہ ہار بھی انتظار کر رہی ہوتی ہے جو کبھی باعزت ہار ہوتی ہے اور کبھی یہ بدل کر ایک عبرت ناک شکست میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
کرکٹ شائقین کے ذہنوں میں ایک سوال ہے اور وہ یہ ہے کہ کیا فائنل مقابلے میں پی ایس ایل کی ٹرافی پشاور زلمی اٹھائے گی یا پھر کوئٹہ پہلی مرتبہ کامیابی حاصل کر پائے گی، اب اس کا فیصلہ تو میچ کے بعد ہی ہوگا۔
پشاور زلمی کی ٹیم نے گروپ میچز کے آخری 2 میچز جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر اس لیے پہلی پوزیشن حاصل کرلی تھی کیونکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو اپنے آخری گروپ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دونوں ٹیمیں کوالیفائر میں آمنے سامنے آئیں جہاں پشاور زلمی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم الیمینیٹر – 2 میں اس نے الیمینیٹر – 1 کی فاتح ٹیم کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا جہاں ایک مرتبہ پھر دونوں ٹیموں کا فائنل میں مقابلہ ہے۔
مزید پڑھیں:پشاورزلمی کی ٹیم پی ایس ایل چمپیئن بن گئی
ایک منٹ رکیں! اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ میں 2019 کے پی اسی ایل کی بات نہیں کر رہا ہوں تو جناب آپ بالکل غلط سوچ رہے ہیں جبکہ یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ یہ تمام باتیں پی ایس ایل 2017 کی تھیں۔
جی ہاں! اب آپ بھی حیران ہورہے ہوں گے کہ ایک ٹورنامنٹ میں اس قدر اتفاق کیسے ہوسکتا ہے؟ لیکن یہ اتفاق ہوچکا ہے اور فائنل ٹیموں کا بھی فیصلہ ہوچکا جہاں 2017 کی فائنلسٹ ٹیمیں ایک مرتبہ پھر 2019 میں ٹکرانے جارہی ہیں۔
ہماری روز مرہ زندگی کی 2کہاوتیں میں سے ایک اب سچ ہونے والی ہے: وقت اپنے آپ کو دہراتا ہے، وقت آپ کو اپنی غلطی سدھارنے کا موقع بھی دیتا ہے۔ دو برس کے قلیل عرصے کے بعد ایک مرتبہ پھر وقت اپنے آپ کو دہرائے گا یا پھر موقع ملتے ہی غلطی کو سدھار کر اپنا بدلہ لے لیا جائے گا۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس فائنل کی بات ہی کچھ اور تھی جہاں پاکستانی شائقین اپنی لیگ کے میچ اور وہ بھی فائنل کو پہلی مرتبہ اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھنے جارہے تھے۔ لوگوں کا جوش و خروش بھی عروج پر تھا اور ٹیمیں بھی پر عزم تھیں۔
فائنل پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان ہوا تھا لیکن اس ایونٹ کے فائنل تک پہنچنے کی کہانی دونوں ٹیموں کے لیے ایسی ہی تھی جیسے 2019 کے ایونٹ میں لکھی گئی ہے، لیکن فائنل ابھی باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کوالیفائر: گلیڈی ایٹرز تیسری مرتبہ پی ایس ایل فائنل میں، زلمی کو 10 رنز سے شکست
پی ایس ایل سیزن 2 میں گروپ اسٹیج کے اختتامی 2 میچز سے قبل پشاور زلمی کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے پیچھے تھی لیکن پھر پشاور زلمی کی ٹیم مسلسل 2 میچ جیت کر اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو آخری میچ میں ملنے والی شکست سے پشاور زلمی کی ٹیم ایونٹ میں پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست آگئی تھی اور ایسا ہی 2019 کے ایونٹ میں دیکھنے میں آیا۔
اس کے علاوہ دونوں ٹیمیں کوالیفائر میں آمنے سامنے آئیں جہاں پشاور زلمی کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ایسا ہی رواں سیزن کے دوران ہوا۔
بعدازاں پشاور زلمی نے الیمینیٹر – 2 میں الیمینیٹر – 1 کی فاتح کو شکست دے کر ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا، ایسا ہی رواں سیزن میں بھی ہوا۔
پی ایس ایل سیزن 2 میں پشاور زلمی کا الیمینیٹر – 2 میں مقابلہ کراچی کنگز سے ہوا جبکہ رواں سیزن اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم مدِ مقابل تھی۔
پاکستان سپر لیگ 2017 کے فائنل کا احوال سب کے سامنے ہے جہاں اس ٹیم کے سینئر غیرملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا لیکن پشاور زلمی کی انتظامیہ اپنے تمام سینیئر غیرملکی کھلاڑیوں کو پاکستان لانے میں کامیاب ہوگئی تھی جس کا فائدہ انہیں فائنل میں یک طرفہ جیت کی صورت میں ہوا۔
مزید پڑھیں:پشاورزلمی کی کراچی کنگز کو شکست
تاہم 2019 کے فائنل کی کہانی ایسے نہیں لکھی جاسکتی اس میں تبدیلی ہوسکتی ہے کیونکہ اس مرتبہ نہ صرف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام سینئر غیرملکی کھلاڑی پاکستان آنے کے لیے تیار ہوئے بلکہ پاکستان آئے اور اس وقت تمام سینیئر کھلاڑی مکمل فارم میں ہیں اور ان کی ٹیم جیتنے کے لیے فیوریٹ بھی تصور کی جارہی ہے۔
دوسری جانب اگر بات کی جائے پشاور زلمی کی تو وہ بھی باصلاحیت اور ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ کھلاڑیوں سے مالا مال ہے جس نے مسلسل تیسری مرتبہ پی ایس ایل فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
اب 17 مارچ 2019 کو ہونے والے اس فائنل میں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا پی ایس ایل 2019 میں تاریخ اپنے آپ کو دہرائے گی یا پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم اپنی گزشتہ فائنل کی ہار کا بدلہ لے پائے گی۔