’اسلام مخالف حملے مغربی برادری پر کینسر کی طرح حاوی ہو رہے ہیں‘
عالمی رہنماؤں نے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد میں خطرناک قتل عام پر میں نیوزی لینڈ کے عوام کے لیے نیک خواہشات اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، 49 افراد کو بے حسی سے قتل کردیا گیا جبکہ مزید متعدد بری طرح زخمی ہیں، نیوزی لینڈ کے لیے ہم جو بھی کر سکیں، اس کے لیے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ترک صدر طیب اردوان نے بھی اس حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اللہ متاثرین پر رحم کرے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے‘۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے، 49 افراد جاں بحق
ایک سابق وزیر کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدر طیب اردوان نے اس افسوناک واقعے پر مسلم دنیا سے تعزیت کی اور اسے اسلاموفوبیا کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام سے نفرت کے نتیجے میں کیے جانے والے حملے مغربی برادری پر کینسر کی طرح حاوی ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ کرائسٹ چرچ میں ہولناک دہشت گرد حملے پر میں برطانیہ کی طرف سے نیوزی لینڈ کے عوام سے تعزیت کرتی ہوں۔ میری نیک تمنائیں اس بیمار ذہنیت کے حملے کے متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سے تعزیت کی۔
یورپی کمیشن کے صدر جین کلاڈ جنکر نے کہا کہ یورپی یونین ہمیشہ نیوزی لینڈ کے ساتھ کھڑی رہے گی اور ہم ان لوگوں کے خلاف جو ہمارے معاشرے کو تباہ اور ہماری جان لینے کے درپے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں اب تک ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات
مغربی یورپ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا گھر تصور کیے جانے والے ملک فرانس کے وزیر داخلہ کرسٹوف کیسٹینر نے خطے کے دیگر ملکوں پر زور دیا کہ وہ احتیاطاً مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دیں۔
لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ میٹرو پولیٹن پولیس مساجد کے باہر واضح طور پر نظر آئے گی، لندن دہشت گرد حملے کا سامنے کرنے والے کرائسٹ چرچ کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں لندن میں بھی مسجد پر حملہ ہو چکا ہے اور 2017 میں ڈیرن اوبورن نامی شخص نے مسجد سے نماز پڑھ کر نکلنے والوں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔