کراچی کو ہارنا ہی چاہیے تھا؟
اسلام آباد نے ثابت کیا کہ وہ اعصابی طور پر زیادہ مضبوط تھے، خاص طورپر ابتدائی دھچکوں کے بعد وہ بخوبی مقابلے میں واپس آئے
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں موجود 32 ہزار تماشائی ’یہ کیا ہوا؟ کیسے ہوا؟‘ کی عملی تصویر بنے ہوئے تھے کیونکہ ان کے چہیتے کراچی کنگز، لگا کے وِنگز اُڑ چکے تھے، سب کو لے کر نہیں بلکہ اکیلے۔ ایک یادگار شام کا یہ بھیانک انجام کیسے ہوا؟ مختصراً کہا جائے تو جیت میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا اپنا کردار کم اور کراچی کے کھلاڑیوں کی غائب دماغی کا زیادہ تھا۔
خود ہی اندازہ لگا لیجیے کہ کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا اور جب پاور پلے اپنے اختتام کو پہنچا تو اسکور 78 رنز کو چھو رہا تھا۔ جی! صرف 6 اوورز میں 78 رنز، وہ بھی صرف ایک وکٹ کے نقصان پر۔ لگ رہا تھا کہ اسلام آباد والوں کے ہاتھ پیر پھول چکے ہیں کیونکہ انہوں نے کیچ تک چھوڑنا شروع کردیے تھے۔