زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا—فوٹو:اے پی
امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے رپورٹ کیا کہ فائرنگ کا واقعہ نماز جمعہ کے وقت پیش آیا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں بھی نظر آرہا ہے کہ خواتین اور مرد مسجد میں نماز کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔
پولیس نے یہ بھی نہیں بتایا کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد میں کتنی خواتین، بچے اور مرد شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کا کنٹرول سنبھال کر کرفیو نافذ کردیا۔
شہریوں کو نماز کیلئے نہ جانے کی ہدایت
فائرنگ کی اطلاع ملنے پر پولیس نے علاقہ مکینوں کو بھی گھروں سے نہ نکلنے جبکہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوراً پولیس کو دینے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا: مسجد میں فائرنگ سے 6 نمازی جاں بحق
اس کے علاوہ خطرے کے پیش نظر نماز کی ادائیگی کے لیے لوگوں کو مساجد نہ جانے کا بھی کہا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ہم اپنی بھرپور صلاحیت کے ساتھ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔
شہر کے تمام اسکول بند
پولیس کمشنر مائیک بش نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد حالات کے پیش نظر شہر کے تمام اسکول بند کر دیئے گئے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق حملہ آور نے فائرنگ کرتے ہوئے ویڈیو بھی بنائی جسے پولیس حکام کی جانب سے دل دہلا دینی والی قرار دینے کے بعد شیئر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
’ہر طرف خون‘
وقوعہ کے عینی شاہد نے نیوزی لینڈ ریڈیو کو واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’انہوں نے فائرنگ کی آوازیں سنیں جس کے نتیجے میں 4 افراد زمین پر گرے ہوئے تھے جبکہ ہر طرف خون پھیلا ہوا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور ایک بج کر 45 منٹ پر مسجد النور میں داخل ہوا جس کے بعد فائرنگ کی آواز سنی گئی، نمازِ جمعہ کے سبب مسجد میں بڑی تعداد میں نمازی موجود تھے۔
حملے کے بعد لوگ خوفزہ ہو کر مسجد سے باہر نکلے، اس کے علاوہ ایک حملہ آور کو بھی ہتھیار پھینک کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا گیا، فائرنگ کا دوسرا واقعہ لین ووڈ مسجد میں پیش آیا۔
ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ وہ ڈینز ایو مسجد میں نماز ادا کررہے تھے جب فائرنگ آواز سنی اور جب وہ باہر کی طرف بھاگے تو انہوں نے دیکھا کہ ان کی اہلیہ کی لاش فٹ پاتھ پر پڑی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: فرانس میں مسجد پر فائرنگ، 8 افراد زخمی
ایک اور عینی شاہد کے مطابق فائرنگ سے بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعدد لاشیں دیکھی ہیں۔
کرکٹ میچ منسوخ
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق حملے کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی مسجد میں داخل ہونے والی تھی۔
حکام کے مطابق بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم مسجد میں فائرنگ سے محفوظ رہتے ہوئے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
جس کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بورڈ کی جانب سے ٹوئٹ کر کے بتایا گیا کہ کرائسٹ چرچ میں کل ہونے والا ٹیسٹ میچ منسوخ کردیا گیا۔
بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ٹیم کے کئی ارکان مسجد پہنچ کر اندر داخل ہونے ہی والے تھے کہ فائرنگ کی آواز سن کر نیچے جھک گئے۔
بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹوئٹ کر کے بتایا گیا کہ بورڈ کھلاڑیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے تمام اراکین محفوظ ہیں تاہم ابھی تک شدید صدمے کا شکار ہیں جنہیں ہوٹل میں ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔