حکومت کا منی لانڈرنگ سے متعلق سزائیں سخت کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: ملک سے غیر قانونی رقوم کی ترسیل کی روک تھام کے لیے حکومت نے انسدادِ منی لانڈرنگ اور غیر ملکی زرِ مبادلہ کے قوانین میں انتہائی اہم ترامیم کرنے اور ان جرائم کی مرتکب مجرموں کو 10 سال قید اور 50 لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
مذکورہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ان کے دفتر میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر قانون فروغ نسیم نے منی لانڈرنگ کے حوالے تفصیلی بریفنگ دی، جس میں یہ تجویز دی گئی کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے انسدادِ منی لانڈرنگ ایکٹ (اے ایم ایل اے) 2010 کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 میں ضم کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے بے نامی جائیداد رکھنے والوں کو سخت سزائیں تیار کرلی
اس کے علاوہ فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ (ایف ای آر اے) 1947 میں ترامیم کر کے زیادہ سے زیادہ سزا کی مدت 2 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی جائے اور اس طرح کے تمام جرائم کو ناقابل ضمانت جرائم کی طرح سمجھا جائے جن میں پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کا حق رکھتی ہے۔