پاکستان

کرتارپور اجلاس کیلئے بھارت کا صحافیوں کو ویزا نہ دینے کا فیصلہ، پاکستان کی مذمت

30 سے زائد بھارتی صحافیوں نے پاکستان میں کرتارپور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی، ترجمان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے کرتار پور معاہدے کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی وفد کل (14 مارچ کو) بھارت کا دورہ کرے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی حکام امرتسر کے قریب اٹاری کے مقام پر بھارتی حکام سے ملاقات کریں گے۔

بعد ازاں 28 مارچ کو بھارتی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

مزید پڑھیں: کرتارپور معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے پاکستان، بھارت وفود کے دوروں پر رضامند

قبل ازیں جنوری کے مہینے میں پاکستان نے کرتارپور کوریڈور معاہدے کا مسودہ بھارت کو پیش کرتے ہوئے ان کے وفد کو دستاویزات پر مذاکرات کرنے کے لیے مدعو کیا تھا جو کرتارپور صاحب میں قائم گردوارے میں بھارتی سکھ زائرین کی بغیر ویزا رسائی کے کام کی نگرانی کریں گے۔

مذاکرات کے مقام پر گفت و شنید کے بعد فروری کے مہینے میں دونوں ممالک بھارت اور پھر پاکستان میں مذاکرات پر آمادہ ہوئے تھے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ قابل مذمت ہے کہ بھارت نے پاکستانی صحافیوں کو آئندہ روز ہونے والے کرتارپور اجلاس کے لیے ویزا جاری نہیں کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’امید ہے کہ پاکستان کا کرتار پور کا جذبہ اور یہ اجلاس تبدیلی لائیں گے اور دونوں ممالک کے عوام کے لیے بہتری کا سبب بنے گی‘۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے نشاندہی کی کہ ’30 سے زائد بھارتی صحافیوں نے گزشتہ سال پاکستان میں کرتارپور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’بھارتی صحافیوں نے وزیر اعظم سے ملاقات بھی کی تھی اور وزارت خارجہ نے انہیں عشائیہ بھی دیا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: کرتارپور راہداری معاہدہ: حکومت پاکستان مسودہ بھارت کو بھیج چکی، دفتر خارجہ

خیال رہے کہ 8 فروری کو کرتارپور معاہدے پر مذاکرات کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان اور بھارت نے اپنے حکام کے دوروں پر رضامندی کا اظہار کیا تھا اور بتایا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستانی وفد 13 مارچ کو نئی دہلی روانہ ہوگا۔

خیال رہے کہ کرتارپور راہداری کو رواں سال سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی 550ویں سالگرہ کے موقع پر سکھ زائرین کے لیے کھولے جانے کا منصوبہ ہے۔