لائف اسٹائل

تھائی لینڈ کی تاریخ میں پہلی بار مخنث خاتون وزیر اعظم کی امیدوار

جزائر پر مشتمل ملک میں 2014 کی فوجی بغاوت کے بعد رواں ماہ 24 مارچ کو پہلی بار عام انتخابات ہوں گے۔

سیاحت اور تفریح کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے متعدد جزائر پر مشتمل ملک تھائی لینڈ میں رواں ماہ 24 مارچ کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔

تھائی لینڈ میں ہونے والے عام انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں جمی ہوئی ہیں کیوں کہ یہ انتخابات 2014 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد پہلی بار ہونے جا رہے ہیں۔

اور ان انتخابات میں حالیہ وزیر اعظم اور2014 میں اقتدار پر قبضہ کرنے والے سابق فوجی سربراہ پریوتھ چینوچا بھی وزیر اعظم کے امیدوار ہوں گے۔

جہاں اس بار شاہی خاندان کی شہزادی 67 سالہ اوبولرتنا ماہیدول نے بھی وزیر اعظم کے لیے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

پالینے گارپرنگ اسپورٹس پروموٹر بھی رہی ہیں—فوٹو: فیس بک

تاہم بعد ازاں ان کے بھائی بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن نے ان کی جانب سے انتخابات میں حصے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان کی سیاست میں انٹری پر پابندی عائد کی تھی۔

وہیں اب تھائی لینڈ کی تاریخ میں پہلی بار مخنث خاتون بھی وزیر اعظم کے انتخاب لڑنے کے لیے سامنے آئی ہیں۔

اس بار 49 سالہ پالینے گارپرنگ بھی انتخابات میں وزیر اعظم کے لیے میدان میں اتریں گی۔

پالینے گارپرنگ پہلی مخنث خاتون ہیں جو وزیر اعظم کی امیدوار ہیں—فوٹو: اسٹریٹ ٹائمز

سنگاپور کے خبر رساں ادارے ’اسٹریٹ ٹائمز‘ کے مطابق 49 سالہ پالینے گارپرنگ تھائی لینڈ کی تاریخ کی پہلی مخنث خاتون ہوں گی جو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے 24 مارچ کو انتخابی میدان میں اتریں گی۔

رپورٹ کے مطابق پالینے گارپرنگ سمیت تھائی لینڈ بھر سے دیگر 20 مخنث افراد بھی انتخابی میدان میں اتریں گے، تاہم وزیر اعظم کے عہدے کے لیے وہ اکیلی مخنث خاتون ہیں۔

پالینے گارپرنگ نے برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تھائی لینڈ میں تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم ان کا ملک انہیں قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔

پالینے گارپرنگ نے تھائی لینڈ میں مخنث افراد سمیت خواتین کو سیاست میں مرد حضرات جیسا مقام نہ دینے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کا عوام تاحال خواتین اور انہیں سیاسی میدان میں قبول کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں۔

پالینے گارپرنگ کے علاوہ دیگر 20 مخنث افراد بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں—فوٹو: نیو اسٹریٹ ٹائمز

پالینے گارپرنگ کو انسانی حقوق اور تھائی لینڈ میں صنفی مساوات کا نعرہ بلند کرنے والی سیاسی جماعت ’مہاچون پارٹی‘ کی جانب سے میدان میں اتریں گی۔پالینے گارپرنگ کے علاوہ اسی جماعت نے دیگر 2 افراد کو بھی وزیر اعظم کا امیدوار منتخب کیا ہے اور انتخابات میں پارٹی کے تینوں امیدوار میدان میں اتریں گے۔

اگرچہ مہاچون پارٹی پالینے گارپرنگ کو پہلے اور ترجیحی امیدوار کے طور پر نہیں دیکھ رہی، تاہم پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر وہ اچھے ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب جاتی ہے تو وہ مخنث خاتون کو وزیر اعظم بنا کر نئی تاریخ رقم کرے گی۔

خیال رہے کہ پالینے گارپرنگ نے بطور نیوز رپورٹر کیریئر کا آغاز کیا اور وہ تھائی لینڈ کے اچھے صحافیوں میں شمار ہوتی تھیں۔بعد ازاں انہوں نے اسپورٹس پروموٹر کے طور پر بھی خوب نام کیا۔

پالینے گارپرنگ کو کم عمری سے ہی جنسی مسائل کا سامنا تھا، جس وجہ سے کچھ سال قبل انہوں نے سرجری کے ذریعے اپنی جنسی تبدیل کروادی تھی۔

پالینے گارپرنگ مخنث افراد کے حقوق کے حوالے سے بھی کام کرتی ہیں—فوٹو: فیس بک